ایک نیوز نیوز: لاہور ہائیکورٹ میں قومی رضاکاروں کو نوکریوں سے فارغ کرنے کےخلاف درخواست پر کیس کی سماعت کی۔
رپورٹ کے مطابقجسٹس اختر شبیر نے کیس پر سماعت کی۔ عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب سے قومی رضاکاروں کو نوکریوں سے فارغ کرنے پر تحریری جواب طلب کرلیاہے۔ عدالتی حکم پر آئی جی پنجاب کی جانب سے جواب عدالت میں جمع کروایا گیا۔
آئی جی پنجاب کی جانب سے موقف اپنایا گیاکہ قومی رضاکاروں کی خدمات درکار نہیں اسی لئے برطرف کیاجارہا ہے۔
درخواست گزار رانا نصراللہ کےوکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قومی رضاکار ویسٹ پاکستان آرڈیننس 1965کےسیکشن 3کےتحت تعینات ہوئےہیں۔ قوانین کےتحت قومی رضاکاروں کی نوکریوں کو تحفظ حاصل ہے۔ صرف پنجاب میں 16ہزار سے زائد قومی رضاکار اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔قومی رضا کار سیلاب، آفات، پولیو، تہوار، عیدین اور مجالس کےمواقع پرخدمات سرانجام دیتے ہیں۔ نوکریوں سے برطرفی کےذریعے قومی رضاکاروں کامعاشی قتل کیاجارہا ہے۔
عدالت سے استدعا ہے کہ عدالت نوکریوں سے برطرفی کے احکامات کالعدم قرار دے