ایک نیوز: مشہور سیاسی اور سماجی رہنما جہانگیر ترین نے عون چودھری کے ہمراہ لاہور میں جناح ہاؤس کا دورہ کیا ہے۔جہانگیر ترین نے کور کمانڈر ہاﺅس اور جی ایچ کیو پر حملے کے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ پی ٹی آئی کے جھنڈے اٹھا کر اندر گئے ، یہ انہیں کے ورکرز ہیں ، ماضی میں لوگوں کو سزائیں دی گئیں لیکن کوئی ایسی حرکت کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا، اس کی کوئی معافی نہیں ہے ، امید ہے جن لوگوں نے یہ پلان کر کے کروایا ہے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، یہ پاکستان کی آئندہ تاریخ کیلئے بہت اہم ہے ۔
پاکستان تحریک انصاف کے سابق رہنما جہانگیر ترین نے کور کمانڈر ہاﺅس اور جی ایچ کیو پر حملے کے واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہے بلکہ بہت زیادہ دکھ ہے ، جناح ہاﺅس کے ساتھ کس قسم کا برتاﺅ کیا گیا، کون ایسے لوگ ہیں جن کی ایسی سوچ ہے کہ یہاں پر آکر وہ یہ کام کر سکتے ہیں، اپنے دوست کو کہہ رہاتھا کہ یہ کام ہو گیا، ہم نے ساری زندگی پاکستان میں گزاری ہے ، ایسا کوئی سوچ بھی نہیں سکتاکہ کورکمانڈر میں ایسی حرکت کی جائے ، جن لوگوں نے یہ کروایا ہے اور جنہوں نے یہ کیا ہے ، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، اللہ لوگوں کو عقل اور سمجھ دے ، ایسی چزیں قومی اثاثے کے ساتھ نہیں کر سکتے، اس کی کوئی معافی نہیں ہے ، امید ہے جن لوگوں نے یہ پلان کر کے کروایا ہے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، یہ پاکستان کی آئندہ تاریخ کیلئے بہت اہم ہے ۔
جہانگیر ترین نے کہا کہ 75 سالوں میں کسی نے ایسا سوچا بھی نہیں ، ذوالفقار علی بھٹو کو سزا دی گئی ، بینظیر کو شہید کر دیا گیا ، نوازشریف جیل میں تھے ، مریم نواز ملنے گئیں تو انہیں وہاں گرفتار کر لیا گیا ، جیل میں رکھا ، ایسی ایسی لوگوں کو سزائیں دی گئیں مگر کبھی کسی نے ہمت نہیں کی اور سوچا نہیں ایسی حرکت کرنے کا، کسی کے گھر میں گھسنا ہماری تہذیب نہیں ۔
قبل ازیں جہانگیر ترین اور عون چودھری لاہور میں موجود ہیں جہاں انہوں 9 مئی کے سانحہ میں جلائے جانے والے کور کمانڈر ہاؤس کا دورہ کیا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے مظاہرین کی جانب سے قائداعظم محمد علی جناح کی جلائی جانے والی نوادرات پر گہرے غم اور دکھ کا اظہار کیا اور اس عمل کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف، نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سمیت مختلف طبقہ فکر کے لوگ نہ صرف جناح ہاؤس کا دورہ کرچکے ہیں بلکہ جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کرچکے ہیں۔
دوسری جانب لاہور میں سول سوسائٹی کی بڑی تعداد کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، عوام نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کا سیاہ ترین باب سمجھا جائیگا جب قائد اعظم کے گھر کو آگ لگا دی گئی۔
لاہور میں شرپسندوں کے ہاتھوں نذر آتش ہونیوالے جناح ہاؤس کو دو روز پہلے سے سول سوسائٹی کیلئے کھول دیا گیا تھا،مختلف مکتبہِ فکر جن میں اساتذہ، طلبا ء و طالبات، بزرگ، ریٹائر سول افسران اور دیگر افرادشامل ہیں، جناح ہاؤس کا دورہ کیا اور مشاہدے کے بعد شر پسندوں پر سخت غم و غصہ کا اظہار کیا،۱۶مئی کو بھی عوام کی کثیر تعدادنے جناح ہاؤس کا دورہ کیا، اس دوران اپنے تاثرات میں بیشتر نے یہ اظہار خیال کیا کہ یہ پاکستان کا سیاہ ترین باب سمجھا جائیگا جب قائد اعظم کے گھر کو آگ لگا دی گئی۔