ایک نیوز: سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سینٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا جس میں شوگر سمگلنگ پر سینٹر رانا محمود الحسن کی درخواست کو تیسری دفعہ اجلاس سے عدم حاضری پر نمٹا دیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس سینٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت ہوا جسےشوگر سمگلنگ پر سینٹر رانا محمود الحسن کی درخواست کو تیسری دفعہ اجلاس سے عدم حاضری پر نمٹا دیا گیا ۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے کرپٹو کرنسی کی روک تھام کے لیے انٹرنیٹ سے سروس بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں وزیرمملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرپٹو کرنسی کو کبھی لیگل نہیں کیا جائے گا۔ سلیم مانڈوی والا نے سوال کیا کہ لوگ پوچھ رہے ہیں کہ کرپٹو کرنسی پاکستان میں کیوں نہیں چل رہی ہے۔جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان فیٹف سے ابھی باہر نکلا ہے اس طرح کی کرنسی کی اجازت نہیں دے سکتے ہیں۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ کرپٹو کرنسی قیاس آرائیاں پر مبنی ہے اس کی اجازت نہ دی جائے گی،ڈیجیٹل کرنسی سے فنانشل دہشتگردی کی جا سکتی ہے۔ سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا کی کارکردگی کو سراہتے ہیں۔
شرکاء کو اسٹیٹ بینک حکام نے دوران بریفنگ بتایا کہ کرپٹو کرنسی مارکیٹ 2.8 ٹریلین ڈالر سے کم ہو کر 1.2 ٹریلین ڈالر رہ گئی، کرپٹو کرنسی میں پاکستانی انویسٹمنٹ پر ایف آئی اے اور ایف ایم یو کارروائی کر رہا ہے۔ڈائریکٹر اسٹیٹ بینک سہیل جواد نے کہا کہ کرپٹو کرنسی کی 16 ہزار سے زائد اقسام بن چکی ہیں، کرپٹو کرنسی میں ٹوٹل فراڈ ہے جسے پاکستان میں کبھی تسلیم نہیں کیا جائے گا۔
سٹیٹ بینک حکام نے کہا کہ کرپٹو کرنسی ہوائی کام ہے جس کو ریگولیٹ نہیں کیا جا سکتا ہے،پاکستان میں کرپٹو کرنسی کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔امریکا ، کینیڈا اور چین نے بھی کرپٹو کو بین کر دیا ہے۔ اسٹیٹ بینک نے پاکستانی بینکوں کو ڈیجیٹل کرنسی استعمال کرنے کی ممانعت کی ہوئی ہے .اس پر پابندی عائد کرنے کیلئے منی بل میں تجویز لائی جائے گی۔
سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ کیا سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے اپنی فیس بڑھا دیں ؟ جس پر چیئرمین ایس ای سی پی نے کہا کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے فیس نہیں بڑھائی گئی۔2019 میں فیس کم کی گئی تھیں جنکو دوبارہ پرانی سطح پر لایا گیا ہے،آج بھی کمپنی کی رجسٹریشن 2200 روپے میں کی جاتی ہے۔