ایک نیوز: پاکستان تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری نے الزام لگایا ہے کہ والدہ سے ملنے تھانے گئی تو ان کے رونے کی آوازیں سنیں ۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں ایمان مزاری نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ میں ابھی تھانہ سیکریٹریٹ گئی جہاں والدہ کے رونے کے آوازیں سنیں، مرد اہلکاروں نے مجھے مارا اور فرش پر گھسیٹا۔
ایمان مزاری کا اپنی ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ اب وہ میری والدہ کو تھانہ سیکرٹریٹ سے شفٹ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ایمان مزاری کے ٹوئٹ پر ردعمل دیتے ہوئے اسلام آباد پولیس نے ان الزام کی تردید کردی ہے۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ کسی تشدد یا ہاتھا پائی کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، تمام گرفتاریاں قانون اور ضابطے کے مطابق عمل میں لائی جارہی ہیں، اسلام آباد پولیس قانون کی بالادستی کو قائم رکھے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیریں مزاری اور سینیٹر فلک ناز کو رہا کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد پولیس نے دونوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔