ایک نیوز: تعلیمی بورڈ کے تحت نہم اور دہم جماعت کے سالانہ امتحانات کے 5روز کے بعد بھی سینٹر تبدیل ہونے کا انوکھا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی میں نویں اور دسویں جماعت کے سالانہ امتحانات نے بدنظمی کے تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔ 400سے زائد طالبات کا 2 پرچوں کے بعدامتحانی مرکز مبینہ طور پر تبدیل کردیا گیا۔دو پرچوں کے امتحان الشفق بوائز اینڈ گرلز سیکنڈری اسکول میں ہوئے جبکہ باقی پرچے قریبی رہبر پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول اعظم بستی میں جاری ہیں۔
الشفق اسکول کے پرنسپل طارق کا کہنا ہے کہ امتحانی مرکز میں کوئی بدانتظامی نہیں تھی اچانک ڈی ای اوز، اسسٹنٹ کمشنر نے دورہ کیا اور کہا کہ امتحانی مرکز تبدیل کرنا چاہتے ہیں کچھ با اثر شخصیات کے پیش نظرامتحانی مرکز من پسند جگہ پر شفٹ کردیا گیا ہے۔
ناظم امتحانات حبیب اللہ سہاگ کا کہنا ہے کہ الشفق اسکول غیر رجسٹرڈ تھا، عمارت بھی خستہ حال تھی اسسٹنٹ کمشنر فیروز آباد اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسرز نے جب شکایات موصول ہونے پر سینٹر کا دورہ کیا ان کے مشاہدے کے مطابق اسکول تنگ جگہ پر تھا عمارت بھی چھوٹی ہے جو بورڈ کی امتحانی پالیسی کے خلاف ہے۔ کمرے میں بیٹھنے کا انتظام 30 کا تھا جبکہ گنجائش صرف10 طلباکی ہے انتہائی بھیڑ اور گھٹن والے ماحول میں پینے کے پانی کا کوئی مناسب انتظام نہیں تھا جبکہ بجلی بھی نہیں تھی۔ اس کے علاوہ کھلے عام موبائل فون کا استعمال کیا جا رہا تھا ان وجوہات کی بنا پر کچھ پرچوں کے بعد بھی امتحانی مرکز تبدیل کرنا پڑا۔