ایک نیوز: انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ' ایمنسٹی انٹرنیشنل' کا کہنا ہے کہ پاکستان میں عام شہریوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانا بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہو گی۔
تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے بین الاقوامی کنونشن برائے سماجی و سیاسی حقوق کے آرٹیکل 14 کی توثیق کی ہے۔ آرٹیکل قانون کے مطابق کسی بھی معاملے میں مجاز، آزاد اور غیر جانب دار عدالت میں مقدمے کو یقینی بنانے سے متعلق ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا یہ بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب پاکستانی فوج نے آرمی کی تنصیبات پر حملوں کے ذمہ دار افراد کے خلاف آرمی ایکٹ کے مطابق کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے کی منظوری حکومت اور عسکری اداروں پر مشتمل فورم قومی سلامتی کمیٹی نے بھی دے دی ہے۔
????????Pakistan: Any indication that the trial of civilians could be held in military courts is incompatible with Pakistan’s obligations under international human rights law: https://t.co/SMXWQlVBce
— Amnesty International South Asia, Regional Office (@amnestysasia) May 16, 2023
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے پاکستانی فوج میں قائم عدالتی نظام کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان میں ملٹری کورٹس ملک کی آزاد عدالتیں نہیں ہیں جبکہ ملٹری کورٹس فوج میں نظم و ضبط میں مہارت رکھتی ہیں اور ان کا نظام اور قائم کرنے کا طریقہ بھی اسی کی مطابقت میں ترتیب دیا گیا ہے۔