عام شہریوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلاناانسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے: ایمنسٹی

عام شہریوں پر فوجی عدالتوں میں مقدمات چلاناانسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے: ایمنسٹی

ایک نیوز: انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ' ایمنسٹی انٹرنیشنل' کا کہنا ہے کہ پاکستان میں عام شہریوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے تحت فوجی عدالتوں میں مقدمات چلانا بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہو گی۔

تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے  کہ پاکستان نے بین الاقوامی کنونشن برائے سماجی و سیاسی حقوق کے آرٹیکل 14 کی توثیق کی ہے۔ آرٹیکل قانون کے مطابق کسی بھی معاملے میں مجاز، آزاد اور غیر جانب دار عدالت میں مقدمے کو یقینی بنانے سے متعلق ہے۔

انسانی حقوق کی تنظیم کا یہ بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب پاکستانی فوج نے آرمی کی تنصیبات پر حملوں کے ذمہ دار افراد کے خلاف آرمی ایکٹ کے مطابق کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے کی منظوری حکومت اور عسکری اداروں پر مشتمل فورم قومی سلامتی کمیٹی نے بھی دے دی ہے۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے پاکستانی فوج میں قائم عدالتی نظام کے حوالے سے کہا ہے کہ پاکستان میں ملٹری کورٹس ملک کی آزاد عدالتیں نہیں ہیں جبکہ ملٹری کورٹس فوج میں نظم و ضبط میں مہارت رکھتی ہیں اور ان کا نظام اور قائم کرنے کا طریقہ بھی اسی کی مطابقت میں ترتیب دیا گیا ہے۔