حکمران مجھے گرفتارکرکے شہباز گل اور سواتی والا سلوک کرنا چاہتے ہیں،عمران خان

Mar 17, 2023 | 20:13 PM

ایک نیوز : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ یہ مجھے گرفتار کر کے بلوچستان لے جاکر شہباز گل اور اعظم سواتی والا سلوک کرنا چاہتے ہیں۔جو سب کے سامنے ہے۔

لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران عمران خان نے روسٹرم پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ میری تو پارٹی کا نام ہی تحریک انصاف ہے ۔میں تو 18 مارچ کو عدالت پیش ہونے کےلیے تیار تھا مگر انہوں نے طاقت کے ساتھ میرے گھر پر حملہ کیا جس کی تاریخ نہیں ملتی۔

لاہور ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کیخلاف94 مقدمات کی تفصیلات پیش کی گئیں ۔جس پرعمران خان نے کہا کہ مجھ پر6مقدمات مزید ہو گئے توسینچری ہو جائے گی جس پرعدالت میں قہقہے لگ گئے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان 9مقدمات میں حفاظتی ضمانت کیلئے عدالتی حکم پرلاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے جس پرعدالت نے 9مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواستیں منظور کرلیں۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے جج صاحبان سے کہا کہ ’مسئلہ یہ ہے کہ اتنے زیادہ مقدمات ہوگئے ہیں سمجھ نہیں آرہا کہاں پیش ہونا ہے، میرے گھر پر جو حملہ ہوا ہے وہ بتا نہیں سکتا، چیزیں میرے ہاتھ سے نکل چکی تھی۔ عدالت کا شکر گزار ہوں جس نے مجھے تحفظ دیا اور بچا لیا‘۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق شیخ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’خان صاحب آپ سسٹم کے ساتھ چلیں تو بہت سے مسائل حل ہونگے‘۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ’وزیر داخلہ کہہ رہا ہے میری جان خطرے میں ہیں، جس جگہ میری پیشی ہے وہ جگہ خطرے سے خالی نہیں ہے، کچہری والا کیس کہیں اور منتقل کردیا جائے کیونکہ وہ عدالت گلیوں میں ہے اور وہاں ججز پر بھی حملے ہوچکے ہیں، میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، ساری زندگی کبھی قانون نہیں توڑا، میری صرف یہ استدعا ہے کہ کہچری والا کیس کہیں اور منتقل کردیا جائے‘۔

جسٹس طارق شیخ نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’میں پھر وہی کہوں گا کہ آپ سسٹم کے اندر آئیں، یہ کیس کچھ نہیں تھا بس مس ہینڈل ہوگیا‘۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق عمران خان کے خلاف 6 مقدمات درج ہیں۔ اس پر عمران خان نے کہا کہ میرے خلاف 94 مقدمات درج ہیں حکومت 6 مقدمات مزید درج کر کے سنچری مکمل کرلے۔

چیئرمین پی ٹی آئی کے اس طنز پر کمرہ عدالت میں قہقے بلند ہوئے جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے کمرہ عدالت میں ’آرڈر آرڈر‘ کہتے ہوئے عدالتی ضابطہ اخلاق کو ملحوظ خاطر رکھنے کی ہدایت کی۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ آپ اپنے اپکو سسٹم میں  لائیں، اس کیس میں کوئی مسئلہ نہیں تھا آپ لوگوں نے اسے مس ہینڈل کیا۔

مزیدخبریں