ایک نیوز: آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی میں تاخیر کے بعد پاکستان نے پلان بی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے۔جس کے تحت دوست ممالک سے آسان شرائط پر 5 ارب ڈالر تک کا قرض حاصل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے گزشتہ تمام شرائط منوانے کے بعد اب دوست ممالک سے مالی امداد حاصل کرنے کی شرط پاکستان پر عائد کردی ہے۔ ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام بحالی میں تاخیر کے باعث پلان بی پر عملدرآمد شروع کر دیا ہے۔ معاشی ٹیم نے متبادل ذریعے سے فنڈز حاصل کرنے کیلئے پلان بی ترتیب دیا ہوا تھا۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے دوست ممالک سے نرم شرائط پر قرض لینے کیلئے رابطے شروع کر دیے ہیں۔ جس کے تحت سیکریٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان چین سے اہم مذاکرات کیلئے بیجنگ پہنچ گئے۔ جہاں پر چین سے جلد بقایا اسی کروڑ ڈالر اور مزید امداد فراہم کرنے پر بات ہو گی۔
ذرائع نے چند دن میں چین سے 80 کروڑ ڈالر ملنے کی امید ظاہر کی ہے۔ سیکرٹری خارجہ وزیرخزانہ سے مل کر چین روانہ ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ سعودی عرب سے دو ارب ڈالر کیلئے سفارتی کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔ یو اے ای سے بھی ایک ارب ڈالر حاصل کرنے کیلئے اہم میٹنگز ہو رہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قطر نے پاکستانی حکومتی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ سعودی عرب، قطر اور یو ای اے سے سفارتی سطح پر بات چیت جاری ہے۔ دوست ممالک کے سفارتی حکام نے اپنی حکومتوں کو پاکستان کی صورتحال پر مفصل بریفنگ دے دی ہے۔ پاکستان کو جلد دوست ممالک کی طرف سے مثبت جواب ملنے کی امید ہے۔