ایک نیوز: مشیر وزیراعظم اور مسلم لیگ ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ بلدیاتی نظام بہت ضروری ہے، اس کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے۔
فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ عید کے موقع پر اہل پاکستان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، اس مبارک موقع پر اللہ پاکستان پر اپنا فضل و کرم کرے۔
انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، قوم دعا کرے ملک اب کسی حادثے سے دوچار نہ ہو، پارلیمنٹ 30 جون سے قبل بجٹ پاس کرے گی، حکومتی اخراجات میں کمی لائی جائے گی، میاں شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت پاکستان کو معاشی دلدل سے نکالنے میں لگی ہوئی ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ 18-2017 میں ہونے والی سازش کی وجہ سے پاکستان کا ناقابل تلافی نقصان ہوا، رواں سال بڑی محنت اور جدوجہد کے ساتھ آئی ایم ایف کے ساتھ وہ معاہدے کئے گئے جس سے عام آدمی کی زندگی زیادہ متاثر نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ رواں سال کے مالی بجٹ سے ملک معاشی بحران سے باہر نکل آئے گا، آئندہ سال انہیں دنوں میں جب ہم نیا بجٹ لا رہے ہونگے تو یہ پریشانیاں بھی حل ہو چکی ہوں گی اور معاشی استحکام بھی آئے گا، پنجاب حکومت مریم نواز کی قیادت میں امان و امان کی صورتحال میں بہتری لا رہی ہے۔
رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ عام آدمی کی روزمرہ کی ضروریات پر دھیان دیا جا رہا ہے، آٹے، روٹی سمیت دیگر بنیادی اشیاء کی قیمتیں کم کی جا رہی ہیں، گندم اور آٹے کی قیمت میں تو واضح بہتری آئی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بھی کم کی گئی ہیں جس سے صورتحال میں بہتری آئے گی۔
مشیر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میاں نواز شریف عید کے بعد پارٹی کی تنظیمی سرگرمیاں شروع کریں گے، میاں نواز شریف کی قیادت میں پارٹی کیلئے تنظیمی اقدامات کئے جائیں گے، دعاگو ہیں کہ ملک اب کسی حادثے سے دوچار نہ ہو، جب جب پاکستان مسلم لیگ ن نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا تو ہر دفعہ سازش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اور انکی ٹیم نے معیشت کو بہتر کرنے کیلئے بہت محنت کی ہے، ہر ممکن کوشش کی گئی ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو نرم کرایا جائے، امید ہے کہ یہ آخری آئی ایم ایف کا پروگرام ہے اور آئندہ سال ہم اس سے جان چھڑوالیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی معشیت کو بہتر کرنے میں چین، سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک نے بہت ساتھ دیا، مولانا فضل الرحمان جمہوریت پسند لیڈر ہیں، مولانا فضل الرحمان کی پی ٹی آئی سے ملاقات ایک الگ معاملہ ہے، لگتا نہیں مولانا فضل الرحمان انتشاری ٹولے کا کوئی اثر لیں گے۔
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے اعتراضات 100 فیصد ہیں، ایسا نہیں ہے کہ بجٹ میں پیپلز پارٹی سے بالکل مشاورت نہیں کی گئی، بجٹ کوئی فائنل فِگر نہیں ہے اس پر ابھی بحث اور تجاویز ہونگی، اگر مشاورت میں کوئی کمی رہ گئی ہے تو بجٹ پر بحث کے دوران پیپلزپارٹی کے تحفظات زیر غور لائے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ دبئی لیکس دبائے نہیں گئے، ہم کسی کو روک نہیں سکتے کہ بیرون ملک انویسٹمنٹ نہ کریں لیکن جائز طریقہ کار اختیار کیا جائے، دبئی لیکس میں کوئی ایسی بات سامنے نہیں آئی کہ کسی نے منی لانڈرنگ کی ہو، پانامہ لیکس میں بھی کوئی بات نہیں تھی بس شریف خاندان کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ بلدیاتی نظام بہت ضروری ہے، اس کے بغیر جمہوریت نامکمل ہے، پاکستان مسلم لیگ ن بلدیاتی نظام کی کمی کو بڑی شدت سے محسوس کرتی ہے، ہم کوشش کریں گے کہ جلد بلدیاتی نظام قائم کیا جاسکے۔