قومی اسمبلی ،فنڈزکولیپس ہونےسےبچانےکی قراردادمنظور

 قومی اسمبلی ،فنڈزکولیپس ہونےسےبچانےکی قراردادمنظور
کیپشن: National Assembly passed a resolution to prevent funds from collapsing

ایک نیوز : اضلاع کی سطح پر فراہم کیے جانے والے ترقیاتی فنڈز کو لیپس ہونے سے بچانے کے لیے قرار داد قومی اسمبلی میں منظور کرلی گئی۔

وفاقی وزیر خورشید شاہ کی جانب سے پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا کہ مالی سال کے اختتام پر فنڈز کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے ان لیپس ایبل اکاؤنٹ میں رکھا جائے۔وفاقی حکومت کی جانب سے پائیدار ترقی کے اہداف پروگرام کے تحت اضلاع کو ترقیاتی فنڈز دیے جاتے ہیں۔

ریاض مزاری کاکہنا تھا کہ  ایوان میں بجٹ پر کم اور سیاسی تقاریر زیادہ ہورہی ہیں، ہر کوئی اپنے اپنے لیڈران کو خوش کرنے میں لگا ہے۔

 ایم این اے سائرہ بانو کاکہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہیں تو بڑھا دیں لیکن نجی شعبے کے بارے میں کون سوچے گا ۔تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے لیکن تب کیا ہو گا جب افراط زر 40 فیصد بڑھ جائے گی ۔ہمیں آئی ایم ایف کا بجٹ نہیں چاہیے ۔بیوروکریٹس کی وجہ سے گالیاں ہمیں پڑتی ہیں ۔18ویں ترمیم کے بعد جن وزارتوں کی وفاق میں ضرورت نہیں انہیں ختم کر دیا جائے۔
  سائرہ بانو کامزید کہنا تھا کہ خالی ایوان میں خالی کرسیوں کو دیکھ کر بجٹ پر بات کرنے کو جی نہیں چاہ رہا۔جو پارلیمنٹ کی "کریم" ہے وہ تو تقریر کرکے چلے گئے.

ڈپٹی سپیکر نے کہا محترمہ سائرہ بانو آپ بھی تقریر کرکے ایوان سے چلے جانا۔

سائرہ بانو نے کہا سننے والے ہو تو بجٹ تقریر سنیں۔میں انسٹا گرام فیس بک یا ٹک ٹاک کے لیے تو تقریر نہیں کرتی۔سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھائی ہیں اچھی بات ہے پرائیویٹ سیکٹر والے کیا کریں گے وہ 20۔20ہزار تنخواہ پر کام کررہے ہیں۔75 سال سے سیاستدانوں نے بیوروکریسی سے جان کیوں نہیں چھڑائی ۔یہاں پر بیٹھے لوگوں کا کوئی قصور نہیں ہے 

ایم این اے سائرہ بانو کا کہنا تھا کہ الکوحل کے بارے میں کہا کہ اس کو لیگل کردو ۔حلال کرنے کی بات نہیں کی اللہ نے نہیں کیا تو میں کون ہوتی ہیں ۔اگر کوئی اداروں میں ریفارمز لائے تو دس سال بھی صبر کرینگے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے یونان میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے  تحقیقات کرکے ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

 بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی صبح 11 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔