ایک نیوز: تاجر برادری نے آئندہ مالی سال کے پیش کردہ بجٹ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اسے سرمایہ داروں کیلئے انتہائی خطرناک قرار دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عرفان اقبال شیخ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ زراعت کے شعبے میں قرضوں کیلئے حکومت نے 5 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ حکومت نے 150 ارب روپے کی آمدنی پر ٹیکس عائد کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ سپر ٹیکس سرمایہ کاروں کے لئے انتہائی خطرناک ہے۔ آئی ٹی سیکٹر پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے۔ ودہولڈنگ ٹیکس سے مشکلات بڑھیں گی۔ لیدر پر بھی ٹیکس نہیں لگانا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ کم ازکم ٹیکس 1فیصد پر رکھے جانے کی درخواست کی تھی۔ بجٹ میں شامل بہت ساری چیزوں پر اعتراضات ہیں۔ حکومت نے فاٹا پاٹا کے لئے مشینری پر چھوٹ دی ہے۔ لیکن وہاں استعمال کتنا ہے اسے بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔