توہین مذہب پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ  چلے گا، حکومت،ٹی ایل پی  معاہدہ

توہین مذہب پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ  چلے گا، حکومت،ٹی ایل پی  معاہدہ
کیپشن: وفاقی وزیر داخلہ اور ٹی ایل پی میں مذاکرات کامیاب،اہم فیصلے

ایک نیوز :توہین مذہب پر انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ  چلے گا، حکومت اور تحریک لبیک پاکستان میں  معاہدہ طے پاگیا۔


تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ معاہدے سے متعلق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ناموس رسالت کے تحفظ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تحریک لبیک کے رہنما بھی شامل ہوں گے، جو تمام چیزوں کا جائزہ لے کر تحفظ ناموس رسالت کو ممکن بنائیں گے۔ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں خاطر خواہ کمی کرنے کی بھی حامی بھری ہے۔

 اسلام آباد میں رانا ثنا اللہ نے تحریک لبیک کے مرکزی رہنما اور ترجمان ڈاکٹر شفیق امینی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک کےوفد سےمذاکرات ہوئے ہیں، تحریک لبیک کے تحفظات ناموس رسالتﷺ سے متعلق تھے، ناموس رسالتﷺہرمسلمان کےایمان کا بنیادی جزو ہے،اس کے تحفظ کوممکن بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔مذہبی جماعت کے ساتھ 3 روز سے مذاکرات جاری تھے، حکومت اور مذہبی جماعت کے معاملات خوش اسلوبی سے طے پا گئے ہیں، تمام تر صورتحال پر کمیٹی تشکیل دے رہے ہیں، حکومتی کمیٹی مذہبی جماعت کے مطالبات کا جائزہ لے گی۔ 

رانا ثنااللہ نے مزید کہا کہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے تحفظ کیلئے مل کر طریقہ کار طے کیا ہے، پیٹرول کی قیمتوں سے متعلق طریقہ کار بھی مذہبی جماعت کے سامنے رکھا۔ آنے والے وقت میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے۔عافیہ صدیقی کا معاملہ ایک قومی ایشو ہے، ان کے معاملے پر ہر پاکستانی غم زدہ ہے، فوزیہ صدیقی نےکچھ روز قبل عافیہ صدیقی سے ملاقات کی، جس حالت میں عافیہ کو رکھا گیا وہ افسوسناک ہے۔

رہنما تحریک لبیک پاکستان کا کہنا ہے کہ پیٹرول قیمت سمیت دیگر مطالبات رکھے ہیں جو حکومت نے مان لیے ہیں۔

 ٹی ایل پی کے حکومتی سطح پر مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد  سعد رضوی نے دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ  کرلیا۔ جی ٹی روڈ پر کھودی گئی خندقیں بند کرنے کا عمل شروع، جہلم پل سے کنٹینرز کی ہٹانے جانے لگے۔

 راستے کھولنے سے جی ٹی روڈ پر ہر قسم کی ٹریفک بحال ہونا شروع  ہو گئی۔ تحریک لبیک لانگ مارچ کے ضلع میں آج پڑاؤ کا چوتھا روز تھا۔ 4 روز قبل جہلم پل اور سرائے عالمگیر پل کو مزہبی لانگ مارچ کو روکنے کے لیے کنٹینرز کھڑے کیے تھے۔