ایک نیوز :روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نےبیلاروس میں جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق روسی صدر نے کہا کہ بیلاروس میں ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی آئندہ ماہ 7 یا 8 جولائی سے شروع کر دیں گے، سوویت یونین کے زوال کے بعد ماسکو کا روس سے باہر اس طرح کے وار ہیڈز کا پہلا اقدام ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق پیوٹن نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ وہ بیلاروس میں ایسے ہتھیاروں کی تعیناتی پر رضامند ہو گئے ہیں، جس نے کئی دہائیوں کے دوران یورپی ممالک کے ایک میزبان میں امریکی ٹیکٹیکل جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کی طرف اشارہ کیا۔
پیوٹن نے بیلاروسی صدر کو بتایا کہ سب کچھ منصوبے کے مطابق ہو رہا ہے،متعلقہ سہولیات کی تیاری 7-8 جولائی کو ختم ہو جائے گی، اور ہم فوری طور پر آپ کی سرزمین پر مناسب قسم کے ہتھیاروں کی تعیناتی سے متعلق سرگرمیاں شروع کر دیں گے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کی سب سے بڑی زمینی جنگ میں 15 ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے، پوٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ اور اس کے مغربی اتحادی روس کو گھٹنے ٹیکنے کے لیے پھیلتی ہوئی پراکسی جنگ کے حصے کے طور پر یوکرین میں ہتھیار ڈال رہے ہیں۔