یاد رہے کہ جولین اسانج پر دوہزار دس اور دوہزار گیارہ میں اہم اور راز میں رکھی جانے والی دستاویزات لیک کرنے کاالزام ہے جس پر وہ امریکی حکام کو مطلوب ہیں۔
وکی لیکس کی دستاویزات کے بارے میں امریکہ کا کہنا ہے کہ عراق اور افغانستان کی جنگوں کے حوالے سے ان دستاویزات کو لیک کرنا غیرقانونی ہے اوراس سے انسانی زندگیاں خطرے میں پڑتی ہیں۔
برطانوی ہوم سیکریٹری کے احکامات کے جواب میں میڈیا کمپنی وکی لیکس نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے۔
جولین اسانج کی بیوی سٹیلا کا کہنا ہے کہ ان کے خاوند نے کوئی غلط کام نہیں کیا اور نہ ہی انہوں نے کوئی جرم کیا ہے۔
سٹیلا نے مزید کہا کہ ان کے خاوند ایک صحافی اور پبلشرہیں اور انہیں ان کے کام کی سزا مل رہی ہے۔