ایک نیوز:کراچی میں سٹی کونسل کا اجلاس ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا، ہنگامہ آرائی اور شور شرابے کے باعث اجلاس ایک گھنٹہ بھی نہ چل سکا، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اراکین آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، اور ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں اولڈ کے ایم سی بلڈنگ میں سٹی کونسل کا پہلا اجلاس ہوا، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی زیر صدارت اجلاس شروع ہوتے ہی ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا، جماعت اسلامی کے اراکین سٹی کونسل ایوان میں نعرے بازی کی، پیپلز پارٹی کے ممبران کی جوابی نعرے بازی کے بعد ایوان میں ہاتھا پائی بھی ہوئی۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے خطاب شروع کیا تو ان کا مائیک بند کر دیا گیا ، جس کےبعد اجلاس شور شرابے کی نظر ہو گیا، ہنگامہ آرائی اور شورشرابے کے دوران مرتضیٰ وہاب نے اجلاس ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
اس کے بعد جماعت اسلامی کے اراکین ایوان میں نعرے بازی کرتے ہے، اجلاس ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ آج میں بولنے لگا تو مائیک بند کر دیا گیا، یہ ایسا کر کے کراچی کی آواز بند نہیں کر سکتے، ہم نے ایک قرار داد پاس کی ہے جس کے مطابق ان کو قبضہ میئر لکھا اور پڑھا جائے گا۔