ایک نیوز: اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی سے متعلقہ مقدمات سمیت دیگر سات ضمانت کے کیسز دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پر چیئرمین پی ٹی آئی کو رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کی چھ کیسز دوسری عدالت منتقلی اوربشری بی بی کی ایک کیس دوسری عدالت منتقلی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے رجسٹرار آفس اعتراضات کے ساتھ سماعت کی۔ درخواست میں ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سپرا سے کیس دوسری عدالت منتقلی کی استدعا کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی ضمانت کی درخواستیں سیشن کورٹ میں زیر التوا ہیں۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات لگے ہیں۔ وکیل شیر افضل مروت نے کہا کہ19 جولائی کو چیئرمین پی ٹی آئی آئیں گے تو بائیو میٹرک کے لیے لے آؤ گا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ پھر میں کہوں گا سیاسی نوعیت کے کیسز ہیں بائیو میٹرک ختم کردوں تو عام آدمی کا کیا قصور ہے ؟ چیف جسٹس عامر فاروق نےریمارکس دیے کہ مناسب آرڈر پاس کروں گا ۔
چیئر مین پی ٹی آئی کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آج ہمارا کیس ٹرائل کورٹ میں لگا ہوں ،یہ کیس اب اسی جج کے سامنے نہیں جانا چاہیے ۔ وکیل خواجہ حارث نےاستدعا کی کہ اگر اجازت دیں تو آج ہی یہ کیس سن لیں۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آج نہیں تو کل لگ جائے گا۔چیئر مین پی ٹی آئی کےخواجہ حارث نے کہا کہ ہماری ٹرانسفر کی درخواست بھی اس عدالت میں زیر التوا ہے ۔
جس کے بعد عدالت نے چیئر مین پی ٹی آئی کو رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کردی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ اعتراض دور کریں پھر آپکی اپیل سن لیتے ہیں، ٹرائل کورٹ میں اس کیس پر آج ہی سماعت ہونی ہے۔
خواجہ حارث نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو درخواست پر فیصلہ کرنے کیلئے سات دن دیے ،ٹرائل کورٹ نے تیسرے دن ہی کیس کا فیصلہ کر دیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ اعتراض دور کریں، میں ادھر ہی ہوں۔گزشتہ ہفتے مجھے شدید انفیکشن ہو گیا تھا۔
عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرنے کی ہدایت کی۔