ایک نیوز: اسکاٹ لینڈ کے جزیرے اِزل آف لیوائز کے مغربی ساحل پر پھنسنے سے 55 پائلٹ وہیلز کا گروہ ہلاک ہو گیا۔
برطانوی میرین لائف ریسکیو کے مطابق ریسکیو رضاکاروں کے پہنچنے تک 55 وہیلز میں سے صرف 15 زندہ بچی تھیں، رضاکاروں کی جانب سے ساحل پر پھنسی زندہ وہیلز کو واپس پانی میں چھوڑنے کیلئے کوششیں کی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ سمندری کی لہروں میں تغیانی کے باعث انہیں سمندر میں دوبارہ چھوڑنے کا کام ممکن نہیں ہو پایا، جس دوران مزید تین وہیلز ہلاک ہوگئیں جس کے بعد فلاحی بنیادوں پر انہیں سہل موت دینے کیلئے ’یوتھنائیز‘ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
برطانوی میرین ریسکیو کے مطابق ساحل پر پھنسنے والی پائلٹ وہیلز میں سے ایک حاملہ تھی جو دوران حمل تکلیف کے باعث ساحل کے زیادہ قریب آنے کی وجہ سے تیز لہروں میں پھنس کر ساحل پر پہنچ گئی تھی جس کے بعد خدشہ ہے کہ دوسری وہیلز اس کے پیچھے آنے کی وجہ سے ساحل پر پھنس گئی تھیں۔
آبی حیات کے ماہرین کا کہنا تھا کہ پائلٹ وہیلز میں بہت ہی گہرا سماجی ربط پایا جاتا ہے اس لیے جب کوئی ایک وہیل کسی مشکل میں پھنس جائے تو دوسری وہیلز اس کی مدد کیلئے پہنچ جاتی ہیں۔
وہیلز کے ریسکیو آپریشن میں لیوائز کی مقامی کمیونٹی، کوسٹ گارڈز، فائر بریگیڈ، اسکاٹش میرین اینیمل اسٹرینڈنگ اسکیم اور سول ائیر کے اہلکاروں نے حصہ لیا جبکہ آبی حیات کے ماہرین بھی موقع پر موجود رہے۔
واضح رہے کہ پائلٹ وہیلز جسامت میں چھوٹی ہوتی ہیں اس لیے انہیں ڈالفن کی ایک نسل سمجھا جاتا ہے جبکہ ’یوتھنائیز‘ کسی جانور کو تکلیف سے بچانے کیلئے انسانی ہمدردی کے تحت سہل موت دینے کے عمل کو کہا جاتا ہے۔