ایک نیوز: چونیاں میں دریائے ستلج میں طغیانی نے تباہی مچادی۔ کوٹھی فتح محمد، شہباز کے پتن اور چھبر کے میں سینکڑوں ایکٹر زرعی اراضی تباہ ہوگئی۔
تیز پانی کے بہاؤ میں مقامی آبادی کے مال کے ساتھ جانوروں کا چارہ بھی بہہ گیا۔ جس سے ان کی مشکلات میں شدید اضافہ ہوگیا ہے۔ پانی کے کٹاؤ سے علاقے کی سڑکیں بہہ گئی ہیں۔ جس کی وجہ سے دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔
زیادہ تر افراد کے پاس اشیاء خوردونوش نہ ہونے کے برابر ہیں اور مقامی آبادی کو کسی محفوظ مقام پر بھی منتقل نہیں کیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے گھروں میں پانی آجانے کی وجہ سے لوگ درختوں پر بیٹھے مدد کے منتظر ہیں۔
مقامی آبادی نے الزام عائد کیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے کوٹھی فتح محمد کے مقام پر فرضی امدادی کیمپ لگا کر خانہ پری کردی گئی ہے جبکہ عام عوام کو اس کیمپ سے کوئی ریلیف نہیں ملا ہے۔
عارف والا دریائے ستلج کا بند ٹوٹ گیا:
عارف والا میں دریائے ستلج کے ساحلی علاقے کوٹ منور کے مقام پر حفاظتی بند ٹوٹ گیا۔ جس کی وجہ سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیرآب آگئیں۔ ساتھ ہی پانی کے گھروں تک پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔
عارف والاکے علاقے بلاڑہ حسن کا، حسن حسّو کا ،اراضی دلاور اور کوٹ لنگاہ سمیت دیگر علاقے زیرآب آگئے ہیں۔ کپاس، مکئی،تل اور جانوروں کا چارا سب فصلیں سیلابی پانی کی نذر ہوگیا ہے۔
پانی میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے ریسکیو کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ریسکیو حکام کے مطابق اب تک 300 سے زائد افراد کو ریسکیو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔
بہاولنگر: دریائے ستلج کا بند ٹوٹ گیا، متعدد بستیاں زیرآب، علاقہ مکینوں کی نقل مکانی
دریائے ستلج کا بہاولنگر میں بھی ایک مقام پر بند ٹوٹ گیا۔ جس سے متعدد علاقے زیرآب آگئے ہیں۔ علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی شروع کردی ہے۔
دریائے ستلج میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہونے لگا۔ موضع راجیکا کے مقام پر حفاظتی بند ٹوٹ گیا۔ جس کی وجہ سے متعدد بستیاں پانی میں ڈوب گئیں۔
بند ٹوٹنے سے علاقہ مکینوں نے نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔ علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ان کا کوئی پرسان حال نہیں۔ وہ اپنی مدد آپ کے تحت سامان اٹھا رہے ہیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ انتظامیہ کی کارروائی فوٹو سیشن تک محدود ہے۔ موضع راجیکا کے علاقہ مکین کشتیوں میں اپنا سامان اٹھا کر آ رہے ہیں۔
بوریوالا کے نزدیک بھی دریا کا بند ٹوٹ گیا:
دریائے ستلج میں ہیڈ سلیمانکی کے مقام پر پانی کی سطح بلند ہونے کے بعد سیلابی ریلے بورے والا سے ملحقہ علاقوں میں داخل ہوگئے موضع سلدیرا اٹھاڑ کے مقام پر بنایا گیا حفاظتی بند ٹوٹ جانے سے سینکڑوں ایکڑ رقبہ پر کھڑی فصلیں زیر آب آگئی ہیں اور بستی فیض،بھنڈی جتیرا سمیت متعدد بستیاں بھی زیر آب آگئی ہیں۔ ریسکیو متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیوں میں مصروف ہے اعلانات کے ذریعے لوگوں کو انخلاء کی ہدایات دی جارہی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر وہاڑی نے سیلاب کے صورتحال اور امدادی کاروائیوں کا جائزہ لینے کے لئے دریائے ستلج کا دورہ کیا اور تمام محکموں کو ہائی الرٹ کرکے فلڈ ریلیف کیمپوں کے قیام کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔خطرےکے پیشِ نظر متاثرین کے انخلا کے لیے بہاولنگر، چشتیاں اور سلیمانکی کے متعدد مقامات پر ریلیف کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں۔حکام کے مطابق فوجی دستے اضافی ساز و سامان کے ساتھ مختلف مقامات پر موجود ہیں۔
قصور: بھارتی کی جانب سے دریائے ستلج میں چھوڑے گئے پانی سے مگرمچھ نکل آیا
قصور میں بھارت کی جانب سے دریائے ستلج میں چھوڑے گئے پانی میں مگرمچھ سامنے آ گیا۔ ستلج کے پانی کے اندر مگر مچھ کی لمباٸی تقریبا 9 فٹ سے زیادہ ہے۔
بتایا گیا ہے کہ قصور کے نواحی علاقے میں مقامی افراد بیڑے میں بیٹھ کر دھوپ سڑی سے مستکے گاٶں جارہے تھے کہ مگر مچھ کنارے پر نظر آیا۔ مگرمچھ دکھائی دینے پر لوگوں میں خوف وحراس پھیل گیا۔
بیڑے میں سوار لوگوں نے دور سے ہی مگرمچھ کی ویڈیو بھی بنائی۔ ویڈیو میں مگرمچھ کو دھوپ میں دریا کنارے آرام کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
علاقہ مکینوں نے بتایا ہے کہ اس سے پہلے کے متعلقہ ادارے کوئی کارروائی کرتے مگرمچھ دوبارہ ستلج کے گہرے پانی میں چلا گیا۔ تاہم ان کی تعداد زیادہ بھی ہوسکتی ہے۔
بہاولنگر: دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال، پاک فوج متحرک
بہاولنگر میں دریائے ستلج میں سیلابی صورتحال پر پاک فوج متحرک ہوگئی۔ پاک فوج کے افسران اور جوانوں نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ ڈپٹی کمشنر ذوالفقار بھون اور ڈی پی او علی رضا ان کے ہمراہ تھے۔ پاک فوج کے افسران نے متاثرین کی ریلیف کے کام کا جائزہ لیا۔
پاک فوج کے حکام کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ سے ملکر متاثرین کی مدد کا کام جاری رکھیں گے۔ مصیبت کی اس گھڑی میں پاک فوج متاثرین کے شانہ بشانہ ہے۔
پاک فوج کے جوانوں نے دونہ قطب ساڑھو لالا امر سنگھ میں امدادی کام کا جائزہ لیا، بھوکاں پتن، پیر خالص اور چاویکا ہٹھاڑ کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا۔
اوکاڑہ: ماڑی پتن کے مقام پر دریائے راوی میں پانی کا تیزبہاؤ، سطح بلند ہونے لگی
دریائے راوی میں اوکاڑہ کے علاقے ماڑی پتن کے مقام پر سیلابی ریلے کی وجہ سے پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔ اس وقت 43 ہزار 930 کیوسک کا ریلہ گزر رہا ہے۔سیلابی ریلے کی وجہ سے پانی کا بہاؤ تیز ہوگیا ہے اور دریائے راوی میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے راوی میں پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا بھی خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق بلوکی کے مقام پر اپ سٹریم پر پانی کا بہاؤ 43 ہزار 310 کیوسک جبکہ ڈاؤن سٹریم پر 25 ہزار 510 کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔
اوکاڑہ میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122،پولیس، محکمہ لائیو سٹاک اور تمام متعلقہ اداروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
حجرہ شاہ مقیم: سیلابی ریلے میں ڈوب کر 1 شخص جاں بحق
دریائے ستلج میں تحصیل منچن آباد کے علاقے میں واقع رتےکی ڈھاری میں ایک شخص کی سیلابی ریلے میں ڈوبنے کی اطلاع ہے۔ ریسکیو ٹیم اوکاڑہ نے فوری رسپانس کرتے ہوئے بوڑھے شخص کی لاش کو نکال لیا۔ جسے کشتی کی مدد سے اس کے آبائی گھر تک پہنچایا گیا۔
ڈوبنے والے شخص کی شناخت علی احمد ولد باغ علی کے نام سے ہوئی جس کی عمر تقریباً 70 سال کے قریب تھی۔
حادثہ کی اطلاع ملتے ہی ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ظفر اقبال اور اسسٹنٹ کمشنر دیپالپور مجاہد ظفر ورثاء کے پاس پہنچے اور اظہار افسوس کیا۔
میکلوڈ گنج: دریائے ستلج، پانی کے تیز بہاؤ میں ایک شخص ڈوب گیا
دونہ قطب ساڑھو اور لالہ امرسنگھ کا بند ٹوٹنے کی وجہ سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں ڈوب گئیں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مقامی آبادی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ جہاں ان کے پاس مویشیوں کے لیے چارہ ختم ہوچکا ہے اور انتظامیہ کی جانب سے ان کیلئے کوئی عارضی رہائش کا بھی بندوبست نہیں کیا گیا ہے۔
متاثرین انتظامیہ کی بے حسی پر امداد کیلئے پکار رہے ہیں۔ امدادی ٹیمیں ناکافی ہونے کی وجہ سے ابھی تک بھی سیکڑوں افراد کو ریسکیو نہیں کیا جا سکا۔ عوام نے نگران وزیراعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کے اخراج اور آمد کی رپورٹ جاری