شیخ رشید اور راشد شفیق 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل منتقل

Jan 17, 2024 | 14:27 PM

JAWAD MALIK

ایک نیوز: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے شیخ رشید اور راشد شفیق کے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی۔ شیخ رشید نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا جو ورکر مجھے ووٹ نہیں دے گا وہ پی ڈی ایم کا ساتھی ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق راول پنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد اور ان کے بھتیجے راشد شفیق کے خلاف 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔ دونوں ملزمان کو پیش کیا گیا۔ سرکاری پراسیکیوٹرز راجہ حسیب سلطان اور اکرام امین منہاس بھی پہنچ گئے جواب میں شیخ رشید کی لیگل ٹیم بھی عدالت پہنچ گئی۔

تھانہ نیو ٹاؤن تفتیشی ٹیم نے جج سے شیخ رشید کا 30 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگ لیا اور کہا کہ شیخ رشید کی تقریروں کے سونو گرافی، فوٹو گرافک ٹیسٹ کرانے ہیں، شیخ رشید احمد کی متنازع تقاریر ہمارے پاس موجود ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ وہ تقاریر کہاں ہیں عدالت میں سنوائیں۔

پراسیکیوٹر نے بتایا کہ   شیخ رشید کی تقاریر یو ایس بی میں ہیں۔

جج نے ریمارکس دیئے کہ یو ایس بی کہاں ہے؟

پراسیکیوٹر نے کہا تھانے میں ہے۔

جج نے فوری طور پر تھانے سے یو ایس بی منگانے کا حکم دیا اور سماعت میں وقفہ کردیا۔

وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی توٹیم شیخ رشید کی تقاریر پر مبنی یو ایس بی لے کر عدالت پہنچ گئی۔

شیخ رشید کے متنازعہ بیانات کو تفتیشی افسر نے عدالت میں پیش کردیا۔ شیخ رشید کے تمام بیانات یو ایس بی ڈیوائس میں عدالت پیش کیئے گئے۔

عدالت میں شیخ رشید نے اپنے بیانات کو تسلیم کرلیا اور کہا کہ بیانات میرے ہی ہیں لیکن تمام بیانات 9 مئی سے پہلے کے ہیں،میرے بیان کا مقصد لوگوں کو اکسانا نہیں تھا۔

پولیس کی جانب سے شیخ رشید کے فوٹوگرافک ٹیسٹ کی استدعا کی گئی،عدالت نے پولیس کی جانب سے فوٹوگرافک ٹیسٹ کی استدعا مسترد کر دی۔

شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس انتقامی کیس ہے شیخ رشید 9 مئی کسی جگہ موجود نہیں تھے۔

تفتیشی آفیسر نے کہا کہ شیخ رشید احمد کو لاہور فرانزک لیبارٹری سونو گرافک ٹیسٹ کیلئے لے کر جانا ہے، قانون کے مطابق 30 دن جسمانی ریمانڈ لے سکتے ہیں ایک ہی بار 30 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا جائے۔

عدالت نے پوچھا کہ تفتیشی آفیسر مجھے قائل کرے جسمانی ریمانڈ کیوں چاہیے؟ گرفتاری کے بعد سے اب تک کیا سوالات پوچھے؟جواب کیا ملے بتایا جائے، مجھے مطمئن نہ کیا تو جسمانی ریمانڈ بھول جائیں، رات بھر اور اب تک کی تفتیشی کی پراگرس دیں مجھے کہانیاں نہ سنائیں تفتیش کی پراگریس پیش کریں۔

بعدازاں جج نے شیخ رشید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی اور کہا کہ ملزم شیخ رشید سے کچھ برآمدگی نہیں کرنا اس لیے جسمانی ریمانڈ کا کوئی جواز نہیں بنتا۔عدالت نے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔ عدالت نے دونوں کو دوبارہ 30 جنوری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

پی ٹی آئی کا جو ورکر مجھے ووٹ نہیں دے گا وہ پی ڈی ایم کا ساتھی ہوگا، شیخ رشید

دریں اثنا کمرہ عدالت میں گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ پی ٹی آئی کا جو ورکر مجھے ووٹ نہیں دے گا وہ پی ڈی ایم کا ساتھی ہوگا، میں نے 40 دن چلہ کاٹا کوئی پریس کانفرنس نہیں کی، کوئی میری پریس کانفرنس ثابت کر دے سیاست چھوڑ دوں گا۔

انہوں ںے کہا کہ شہر میں جو قربانیاں دیں اور ترقیاتی کام کروائے اس کا صلہ مانگتا ہوں، 8 فروری کو این اے 56 اور 57 سے قلم اور دوات جیتے گی۔

انہوں ںے کہا کہ میری چھ سات تقاریر کے ٹوٹے جوڑ کر لائے ہیں،سب کچھ سیاق و سباق سے ہٹ کر ہے۔

مزیدخبریں