ویب ڈیسک :نیوزی لینڈ کی گرین پارٹی کی رکنِ پارلیمنٹ گلریز قہرمان چوری کے مبینہ الزامات کے بعد پارلیمان سے مستعفی ہوگئیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف کے مطابق پولیس اُن کے خلاف بوتیک سے کپڑوں کی چوری کے تین الزامات کی تحقیقات کر رہی ہے۔گلریز قہرمان نے اپنے اس عمل کو ذہنی تناؤ کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’عوامی نمائندوں سے جس طرزِ عمل کی توقع کی جاتی ہے میں اُس پر پورا نہیں اُتر سکی۔‘
ایک بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کام کے دباؤ کے باعث مجھ سے جو سرزد ہوا وہ میرے کردار سے مطابقت نہیں رکھتا، مجھے اپنی ذہنی صحت پر توجہ دینے کے لیے کچھ وقت درکار ہے۔گلریز قہرمان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں اپنے عمل کی کوئی توجیہہ پیش نہیں کر رہی، تاہم میں اِس کی وضاحت کرنا چاہتی ہوں۔‘
’میں نے بے شمار افراد کو مایوس کیا ہے اور میں اس پر معذرت خواہ ہوں، یہ ایسا رویہ نہیں ہے جس کی میں وضاحت پیش کرسکوں اور نہ ہی یہ کوئی اچھا عمل ہے۔گلریز قہرمان کے خلاف سب سے پہلے 10 جنوری کو نیوز ٹاک زیڈ بی پلس ریڈیو نے الزامات لگائے تھے۔
ان الزامات میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے آکلینڈ کے مضافات میں پون سونبی کے علاقے میں قائم ایک مہنگے سٹور ’سکاٹیز بوتیک‘ سے تہوار کے سیزن میں چوری کی تھی۔
آکلینڈ سے دو کلومیٹر کی دوری پر واقعی یہ علاقہ خریداری، مہنگی بوتیکس اور ریسٹورنٹس کی وجہ سے مشہور ہے۔ایران میں پیدا ہونے والی 42 سال کیگلریز قہرمان بچپن میں اپنے والدین کے ساتھ نیوزی لینڈ آئی تھیں، ان کی فیملی کو سیاسی بنیادوں پر پناہ دی گئی تھی۔