پاکستانی حدود میں ایران کا میزائل حملہ، 2 بچے شہید، پاکستان کا شدید احتجاج

martyred children inset of ministry of foreign affairs
کیپشن: martyred children inset of ministry of foreign affairs
سورس: google

ایک نیوز: ایران کی جانب سے گزشتہ رات پاکستانی فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ہے۔ ایران کی جانب سے داغے گئے میزائل سے 2 بچوں کے شہید ہونے کی اطلاعات ہیں۔ 

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں دفتر خارجہ نے ایران کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی ’بلااشتعال خلاف ورزی کی شدید مذمت‘ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ’ناقابل قبول‘ ہے اور اس کے ’سنگین نتائج‘ ہوسکتے ہیں۔

دفتر خارجہ کی جانب سے بدھ کو جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ ایرانی حملے میں دو بچوں کی اموات اور تین بچیاں زخمی ہوئی ہیں۔

حملے کا مقام سب تحصیل کلک، علاقہ کوہ سبز، ضلع پنجگور کا سرحدی علاقہ ہے۔

خضدار میں حملے والا علاقہ ایک پرامن خطہ سمجھا جاتا ہے جو تجارت کے حوالے سے اہم ہے۔ یہ سرحد کے مرکزی تجارتی پوائنٹ چیدگی سے تقریباً 40 سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

دھماکے میں ایک مسجد کو بھی نقصان  پہنچا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق ایک جہاز آیا جس کے ذریعے دھماکا کیا گیا۔

یہ علاقہ، سنگلاخ اور میدانی علاقہ ہے جہاں دوسرے ذرائع آمدن نہ ہونے باعث لوگ سرحدی تجارت پر انحصار کرتے ہیں۔ شہید ہونےوالوں کی شناخت عمیرہ اور سلمان کے طور پر ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں عاصمہ، رکیہ، عائشہ اور مریم شامل ہیں۔

دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ میں متعلقہ سینیئر عہدیدار کے پاس شدید احتجاج ریکارڈ کروا دیا ہے اور ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں بلا کر شدید مذمت بھی کی گئی ہے۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ اس خلاف ورزی کے ’نتائج کی ذمہ داری صرف ایران پر ہوگی۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشت گردی خطے کے تمام ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔ اس طرح کی یکطرفہ کارروائیاں اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں اور یہ دو طرفہ اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔