راناثنااللہ کیخلاف منشیات کیس بنانےوالے افسران کیخلاف انکوائری کی ہدایت

راناثنااللہ کیخلاف منشیات کیس بنانےوالے افسران کیخلاف انکوائری کی ہدایت
کیپشن: Directing an inquiry against the officers who made the drug case against Ranasthanaullah

ایک نیوز :پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے رانا ثنااللہ کے خلاف منشیات کیس بنانے والے اے این ایف افسران کے خلاف انکوائری اور کارروائی کی ہدایت کردی۔

 تفصیلات کے مطابق نور عالم خان کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس ہوا جس میں انسداد منشیات ڈویژن کی آڈٹ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔سیکرٹری اینٹی نارکوٹکس ڈویژن سے 25 جنوری تک رپورٹ طلب کرلی، ڈی جی اے این ایف کو آئندہ اجلاس میں بریفنگ کی ہدایت کردی ۔

رانا ثناء اللہ کے خلاف منشیات کیس بنانے پر ارکان پی اے سی اے این ایف پر پھٹ پڑے۔

ممبر کمیٹی شیخ روحیل اصغر  کاکہنا تھا کہ  ایک معزز رکن پر الزام لگایا جو بعد میں جھوٹا ثابت ہوا۔ اینٹی نارکوٹکس فورس کی تنخواہ کون دیتا ہے، یہ جو کیس بناتے ہیں پھر محکمہ کیس واپس لے لیتا ہے، متاثرہ شخص کی عزت خراب ہو جاتی ہے۔ عدالت بھی کچھ عرصے بعد سمجھتی ہے کیس غلط تھا، متاثرہ شخص کی معاشرے میں عزت نہیں رہتی۔ پیسہ اور وقت خرچ ہوتا ہے اور عزت کی دھجیاں اڑا دی جاتی ہیں۔ ہمارے رکن اسمبلی پر جھوٹا کیس بنایا گیا، ویڈیوز بنائی گئیں، اب وہ رکن اسمبلی ان کا افسر بھی ہے۔

برجیس طاہر نے استفسار کیا کہ رانا ثنا اللہ کیخلاف کیس میں کون سے افسران ملوث تھے۔متعلقہ وزارت نے جھوٹا کیس بنانے پر کیا کاروائی کی۔

نور عالم خان  کا کہنا تھا کہ  نئے ڈی جی اے این ایف آئے ہیں امید ہے اب ایسا نہیں ہوگا۔

سیکرٹری اینٹی نارکوٹکس ڈویژن نے کہا کہ اے این ایف ملازمین کی تنخواہ سرکاری خزانے سے آتی ہے، جب بھی کوئی کیس بنتا ہے تو معلومات کی بنیاد پر کاروائی کی جاتی ہے۔کیس کے درست یا صحیح ہونے کا فیصلہ عدالت کرتی ہے۔

نور عالم خان کا کہنا تھا کہ  جس شخص نے غلط کیس بنایا اس کیخلاف کیا کارروائی کی گئی، اسلام آباد ایئرپورٹ پر بھی آپ کے اہلکاروں نے رشوت مانگی۔

سیکرٹری اینٹی نارکوٹکس ڈویژن نے کہا کہ آپ مجھے تحریری طور پر آگاہ کرتے تو اس پر بریفنگ دیتی۔ پی اے سی نے تسلی بخش جواب نہ دینے پر سیکرٹری نارکوٹکس ڈویژن کی سرزنش کی۔ سیکریٹری نارکوٹکس ڈویژن کو رانا ثناءاللہ کیس کی انکوائری کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جس افسر نے غلط الزام عائد کیا اس کی نشاندہی کریں، پی اے سی نے اے این ایف سے  رانا ثناء اللہ کیخلاف بنائے گئے کیس کی رپورٹ طلب کر لی۔

ڈی جی اے این ایف کو آئندہ اجلاس میں بریفنگ کی ہدایت بھی کر دی۔

نور عالم خان نے کہا کہ اگر کوئی حاضر سروس افسر بھی ملوث ہوا تو آرمی چیف کو خط لکھوں گا۔ پی اے سی نے ایئرپورٹ واقعہ کی بھی رپورٹ طلب کر لی۔