ایک نیوز: عمران خان کے قومی اسمبلی واپسی کے اشارے کے بعد حکومت نے بڑا سیاسی داؤ کھیل دیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے 35 اراکین کے استعفے منظور کرلئے۔ قومی اسمبلی کے ان 35 حلقوں میں دو ماہ بعد ( 17 مارچ) کو انتخابات ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سفارش پر الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے 35 ارکان قومی اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے ڈی نوٹیفائی کئے گئے اراکین قومی اسمبلی میں مراد سعید، عمر ایوب، اسد عمر، علی نواز اعوان،غلام سرور ، شیخ رشید ،شیخ راشد شفیق ، منصور حیات خان، حماد اظہر ، ثنااللہ مستی خیل ، شفقت محمود ، عامر ڈوگر، صداقت علی خان ودیگر شامل ہیں۔
اس کے علاوہ پرویز خٹک، قاسم سوری، اسد قیصر، علی امین گنڈا پور، نورالحق قادری، عطااللہ ، راجہ خرم نواز، عمران خٹک، شہریار آفریدی و دیگر کو بھی ڈی نوٹیفائی کردیا گیا ہے۔
اسپیکر راجہ ریاض نے شاہ محمود قریشی، زرتاج گل، فہیم خان، سیف الرحمان، عالمگیر خان، علی زیدی کے استعفے بھی منظور کرلیے گئے ہیں۔
خیال رہے کہ تحریک انصاف کے ارکان نےاس وقت کے وزیر اعطم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد گزشتہ برس اپریل میں قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفے دے دیے تھے اور ان کا اصرار تھا کہ ان کے استعفے فور طور پر ایک ساتھ منظور کیے جائیں تاہم اسپیکر کی جانب سے مرحلہ وار استعفے منظور کیے جا رہے ہیں۔
28 جولائی 2022 کو بھی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 11 ارکان کے استعفے قبول کیے تھے۔
جن ارکان کے استعفے منظور کیے گئے ان میں علی محمد خان، فضل محمد خان، شوکت علی، فخر زمان خان، فرخ حبیب، اعجاز شاہ، جمیل احمد خان، اکرم چیمہ ، شیریں مزاری، شاندانہ گلزار، عبدالشکور شاد ، شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار خان شامل تھے۔