عمران دور حکومت میں وزیراعظم آفس میں اخراجات کی تفصیل سینیٹ میں پیش

عمران دور حکومت میں وزیراعظم آفس میں اخراجات کی تفصیل سینیٹ میں پیش
کیپشن: The details of expenses in the Prime Minister's Office during Imran's regime were presented in the Senate(file photo)

ایک نیوز: پی ٹی آئی دورحکومت میں وزیراعظم آفس میں اخراجات کی تفصیل نے کفایت شعاری مہم کا پول کھول دیا۔ تفصیلات سینیٹ میں پیش کردی گئیں۔ 

تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی سربراہی میں سینیٹ کا اجلاس ہوا، وقفہ سوالات کے دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے سائیکل پر آفس آنے کی بات کی اور سادگی کا درس دیا لیکن ہیلی کاپٹر پر سفر کیا۔

سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سال میں عمران خان نے بطور وزیراعظم 1 ارب خرچ کئے۔وزیر مملکت برائے قانون شہادت اعوان نے وزیر اعظم ہاؤس کے 3 سال کے اخراجات کی تفصیل پیش کی۔ شہادت اعوان نے بتایا کہ ایوان میں 2019 سے 2021 کے اخراجات کی تفصیلات جمع کردی گئی ہیں۔ وزیر مملکت نے بتایا کہ 3 سال کے دوران وزیر اعظم آفس کیلئے ایک ارب 17 کروڑ روپے بجٹ مختص کیا گیا جبکہ اخراجات 90 کروڑ روپے سے زائد رہے۔

اجلاس کے دوران وزیر مملکت شہادت اعوان اور پی ٹی آئی کے سینیٹر شہزاد وسیم میں تکرار بھی ہوئی سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ سیلاب کے فنڈز کی تفصیلات کہاں ہیں، ہم نے سوال پوچھا تھا کہ وہ فنڈز کتنے اور کہاں لگے، مصر میں کانفرنس کیلئے لشکر لے کر گئے تفصیلات جمع کرانا تھیں، جو عالمی کانفرنس سے پیسے لیے وہ کہاں لگے کیا خود ہی ہڑپ کرجانے ہیں۔

سینیٹر شہزاد وسیم کے سوال پر شہادت اعوان نے کہا کہ غیر متعلقہ سوال پوچھا جارہا ہے، قواعد کے مطابق تحریری سوال جمع کرایا جائے تو ساری تفصیلات پیش کردوں گا۔ سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ نے جمعہ کی صبح 10:30 تک ملتوی کر دیا ہے۔