ایک نیوز: وفاقی حکومت نے غریب عوام پر ایک اور گیس بم گرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ جس کی تصدیق وزیرمملکت مصدق ملک نے کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت مصدق ملک نے سینیٹ اجلاس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ ملک میں گیس کی قیمت نہیں بڑھائی گئی لیکن بڑھانا پڑے گی کیونکہ جس قیمت پر گیس دے رہے ہیں وہ وارے میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے کسی صارف کو اضافی ٹیرف نہیں بھیجا۔ ابھی مہنگائی کی وجہ سے اضافی بوجھ نہیں ڈالا جارہا۔ تاہم اب اوگرا کی تجویز ہے جس کے بعد خزانے پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اوگرا کا قانون عمران خان دور میں بدلا گیا جو نہیں بدلنا چاہیے تھا۔ بحث جاری ہے کہ قیمت کتنی بڑھائی جائے۔ اس صورتحال میں گیس کے کنکشن نہیں دے سکتے۔
مصدق ملک کا کہنا تھا کہ ملک میں مجموعی طور پر 32سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس پیداہوتی ہے۔ ہمارے پاس سسٹم میں سولہ سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس آتی ہے۔ سات سو ایم ایم ڈی براہ راست بجلی کے کارخانوں کو چلی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت سوئی نادرن کے پاس چھ سو اسی ایم ایم سی ایف ڈی قدرتی گیس دستیاب ہے۔ مقامی گیس ملک میں سالانہ آٹھ فیصد گر رہی ہے۔ جب تک نئی دریافت نہیں ہوتی نئے کنکشنز نہیں دینگے۔
انہوں نے واضح کیا کہ عوام پر اضافی بوجھ نہیں ڈال رہے لیکن مناسب وقت میں قیمت بڑھانی ہے۔