ایک نیوز:کمشنرراولپنڈی کےالزامات پرن لیگ نےتحقیقات کامطالبہ کردیا۔
تفصیلات کےمطابق کمشنرراولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کی پریس کانفرنس اوراستعفیٰ کےبعدملکی سیاست میں نئی ہلچل مچ گئی ہے۔
کمشنر راولپنڈی کے بیان پر ردعمل دیتےہوئےن لیگ کےصوبائی صدرراناثنااللہ کاکہناتھاکہ الیکشن کو متنازع کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،سب سے پہلے لیاقت چٹھہ کو ہسپتال میں داخل کرانا چاہیے، جس آدمی نے خودکشی کی کوشش کی وہ ذہنی دبا ؤ کا شکار ہے،بدقسمتی ہے کہ کمشنر راولپنڈی نے ایسی گفتگو کی۔
لیگی رہنما کامزیدکہناتھاکہ پاکستان کا کوئی قانون ایسا نہیں جو چوک پر پھانسی کی اجازت دے،اگر انہوں نے دھاندلی کرائی بھی ہے تو اس کی سزا موت نہیں،حکومت نہ لینے کی وجہ یہ الزامات نہیں ہیں۔2018ہمیں کسی نےتحقیقات کرکےنہیں دیں،لیکن اس دھاندلی کےالزامات کی تحقیقات ہرصورت ہونی چاہیے،جوڈیشل کمیشن بنا کر قانون اور آئین پر عمل کیا جائے۔
رہنمان لیگ حنیف عباسی کاکہناتھاکہ کمشنرز کا تو انتخابات میں کوئی کردار ہی نہیں تھا،کمشنر راولپنڈی کو اپنے الزامات کو ثابت کرنا پڑےگا، یہ ملک کو عدم استحکام کی جانب دھکیلنے کی سازش ہے، کچھ عناصر ملک میں انارکی اور افراتفری پیدا کرنا چاہتے ہیں۔
حنیف عباسی کامزیدکہناتھاکہ مولانا فضل الرحمان کو اس وقت بات کرنا چاہیے تھی جب وہ پی ڈی ایم کے صدر تھے، منظم پلاننگ کے تحت کمشنر راولپنڈی کو سامنے لایا گیا، پاکستان کو عراق یا شام نہیں بننے دیں گے، ہرہارنے والا اسی طرح الزامات لگاتا ہے ۔
لیگی رہنماکاکہناتھاکہ پتہ نہیں راتوں رات ان کا ضمیرکیسے جاگا ، الیکشن میں کمشنر کا رول کیا تھا ، کیا اس طرح ضمیر جاگنے سے الیکشن کالعدم قرار دیدیا جائے۔