ایک نیوز:کمشنر راولپنڈی نے انتخابی بے ضابطگیوں پر استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر ہارے ہوئے امیدواروں کوجتوانے کیلئے شدید دباؤتھا ،ہارے ہوئے امیدواروں کو 50,50ہزار کی لیڈ سے جتوایا۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے کمشنر نے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مجھے الیکشن کروانے کے لیے تعینات کیا گیا لیکن میں شفاف انتخابات کروانے میں ناکام رہا میں نے لوگوں کو 70 ہزار ووٹوں سے جتوایا، اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جارہی ہیں ،مجھ پر غلط کام کرنے کے لیے شدید دباو ڈالا گیا، میں قوم سے معافی مانگتا ہوں میں اپنے جرم پر خود کو پولیس کے حوالے کرتا ہوں۔
کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ مجھے اور چیف الیکشن کمشنر اور چیف جسٹس کو کچہری چوک میں پھانسی دے دینی چاہیے میں نے آج صبح فجر کی نماز کی بعد خودکشی کرنے کی کوشش کی، لیاقت علی چھٹہ نے مزید کہا کہ میں نے پوری قوم کے ساتھ ظلم کیا ہے، میں اپنے ریٹرننگ افسران سے معافی مانگتا ہوں جو لوگ رات ہار رہے تھے ان کو ہم نے صبح جتوا دیا میں تمام بیوروکریٹ کو کہتا ہوں کہ کوئی بھی غلط کام نہ کریں میں غلط کام کرنے پر اپنے اپکو پولیس کے حوالے کرتا ہوں ہم نے 14 امیدوارون کو غیر قانونی طور پر جتوایا ہے۔
دوسری جانب نگران وزیراطلاعات عامر میر نے کمشنر راولپنڈ ی کے استعفے پر رد عمل میں کہا کہ لیاقت علی چھٹہ کوکسی نے چورن بیچا ہے تو ہم کچھ نہیں کرسکتے، ایک شخص جو خودکشی کی بات کررہا ہے وہ سائیکو ہی ہوسکتا ہے ،کمشنر راولپنڈی شاید اپنا سیاسی کیریئر بنانے کی کوشش کررہے ہیں ،کوئی نارمل شخص ایسی غیر ذمہ دارانہ گفتگو کیسے کرسکتا ہے؟
عامر میر نے مزید کہا کہ کمشنر راولپنڈی کو اگر کسی نے مجبور کیا تھا تو پولنگ ڈے پر کیوں نہیں کہا، کمشنر راولپنڈی نے شاید کسی کو جتوانے کیلئے پیسے لیے ہوں اور کام نہ کرسکے ہوں ان کے الزامات کی تحقیقات ہوں گی ۔