ایک نیوز : وزیراعظم شہبازشریف ،وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ اور گورنرسندھ کامران ٹیسوری نے کراچی پولیس چیف کے دفترپرحملے کانوٹس لے لیا۔
وزیراعظم شہبازشریف نےوفاقی وزیرِداخلہ رانا ثںاائاللہ اور صوبائی حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔وزیراعظم کو ترکیہ سے لاہور پہنچنے کے بعد کراچی پولیس آفس پر حملہ کی ابتدائی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا ۔وزیراعظم کی جانب سے دہشتگردوں کے حملہ کی شدید مذمت کی گئی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے سکیورٹی اداروں کو دہشتگردوں کے خلاف منظم آپریشن کی ہدایت کردی ۔وزیراعظم کی جانب سے وفاقی وزیرداخلہ کو سندھ حکومت کو مکمل تعاون کی فراہمی کی بھی ہدایت کی گئی۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کاکہنا تھا کہ صورتحال کو خود مانیٹرکررہا ہوں۔ مجھے تھوڑی دیر کے بعد متعلقہ افسر سے واقعے کی رپورٹ چاہیے۔وزیر اعلیٰ سندھ نےمختلف ڈی آئی جیز کوپولیس فورس بھیجنےکی ہدایت کردی ۔
مرادعلی شاہ کاکہنا تھا کہ ایڈیشنل آئی جی کےدفترپرحملےکےملزم فوری گرفتارہونےچاہئیں ۔کراچی پولیس چیف کےدفترپرحملہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔متعلقہ افسر جلد واقعہ کی رپورٹ پیش کریں۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی کراچی پولیس چیف کے دفترپر دہشت گرد حملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی اہم عمارت پر حملہ باعث تشویش ہے۔
گورنر سندھ نے آئی جی پولیس سندھ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف بھرپور ایکشن لینےکی ہدایت کہ اور کہا کہ دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
یاد رہے کہ کراچی میں شارع فیصل پر واقع کراچی پولیس آفس کے دفتر پر 10 کے قریب دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کیا گیا۔