ایک نیوز: یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے تاریخی اقدام کرتے ہوئےایم بی بی ایس کا نصاب ایک دہائی سے زیادہ عرصے کے بعد تبدیل کر دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق نصاب کی تبدیلی کے بعد میڈیکل کالج میں پہلے دن سے طلبہ کو کلینیکل تربیت دی جائے گی،نیا نصاب یکم مارچ سے میڈیکل کالجوں میں نافذ العمل ہوگا۔یو ایچ ایس کی اکیڈمک کونسل اور بورڈ آف سٹڈیز میڈیسن کے مشترکہ اجلاس میں منظوری دیدی گئی،نیا نصاب 44 ماڈیولز پر مشتمل ہے۔ نئے نصاب کے مطابق میڈیکل کے طلبہ کو پانچ سال میں 5500 گھنٹے پڑھایا جائے گا اور 500 گھنٹے سیلف سٹڈی کیلئے رکھے گئے ہیں
امتحانات میں 80 فیصد حصہ یونیورسٹی پروفیشنل امتحانات اور 20 فیصد کالج میں کارکردگی کا ہوگا۔ اس کے علاوہ پروفیشنلزم، اخلاقیات ، ریسرچ، لیڈر شپ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی نئے نصاب کی نمایاں خصوصیات ہیں۔نئے نصاب میں فیملی میڈیسن، ہیلتھ کیئر کمیشن کے ایم ایس ڈی ایس کو شامل کیا گیا ہے ۔
یو ایچ ایس کے ڈائریکٹر میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر خالد رحیم نے نئے نصاب کی تیاری کے حوالے سے بریفننگ دی جس میں ان کا کہنا تھا کہ نئے نصاب کو پڑھانے کیلئے کالجوں کی فیکلٹی کو تربیت دی جائے گی۔27 فروری سے 12 کالجوں میں فیکلٹی کیلئے ورکشاپس کا انعقاد کیا جائے گا۔نئے نصاب کا مقصد عالمی معیار کے " سیون سٹار ڈاکٹرز" تیار کرنا ہے۔
اجلاس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر احسن وحید راٹھور نے کی اس کے علاوہ تمام الحاق شدہ سرکاری اور نجی میڈیکل کالجز کے سربراہان اور سینئر فیکلٹی نے شرکت کی۔ رجسٹرار یو ایچ ایس پروفیسر نادیہ نسیم، کنٹرولر امتحانات ڈاکٹر ثاقب محمود نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی۔پرنسپلز کی نئے نصاب کی تیاری پر یونیورسٹی کو مبارکباد بھی دی گئی۔
پروفیسر احسن راٹھور کا اس موقع پر کہنا تھا کہ نصاب کے نفاذ میں مشکلات آئیں گی، تمام کالجوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ایم فل اور دیگر ماسٹرز پروگرامز میں تھیسس کی جانچ غیر ملکی ممتحن سے کروانے کی شرط ختم کی گئی ہے۔ پی ایچ ڈی تھیسس کی جانچ کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تھیسس کی جانچ میں ایک ایک سال تک کی تاخیر ہورہی ہے۔غیر ملکی ممتحن کو ڈالرز میں معاوضہ دینے سے یونیورسٹی پر مالیاتی بوجھ بہت بڑھ چکا ہے۔
وی سی یو ایچ ایس کا کہنا تھا کہ ایم فل، ماسٹرز پروگرامز کیلئے غیر ملکی ممتحن کی شرط کسی ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے نہیں رکھی گئی۔یو ایچ ایس کا آئیندہ سے صرف میڈیکل کے شعبوں میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ نان میڈیکل شعبوں میں پوسٹ گریجوایٹ ڈگری پروگرام بند کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ یونیورسٹی پوسٹ گریجوایٹ پروگرامز میں داخلے کیلئے بنیادی کوالیفیکیشن ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس ہوگی۔ایسے بی ایس پروگرامز جن میں کوئی کیرئیر نہیں انہیں بند کر دیا جائے گا۔پریکٹیکل امتحانات کو دوبارہ سینٹرالائزڈ کرنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ امتحانی نظام میں کئی اصلاحات کی ہیں۔سینئیر فیکلٹی کو امتحانات کی مانیٹرنگ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔امتحانات کے دوران کالجوں کے پرنسپلز سینٹرز کا دورہ کریں۔