ایک نیوز: پھول نگر میں مسلح طالبعلموں نے پرائیویٹ کالج کے طالبعلم کو مار مار کر اس کی حالت غیر کر دی جس کے بعد کالج کے گیٹ پر لڑائی کی وجہ کالج میں بھگدڑ مچ گئی اورطالبعلموں نے خوف کے مارےآسمان سر پر اٹھا لیا۔
رپورٹ کے مطابق پھول نگر کے ایک پرائیویٹ کالج کے گیٹ پر 12 مسلح طالبعلموں نے کالج کے گیٹ سے نکلنے والے طالبعلم محمد اسد پر حملہ کر دیا اور اور مار مار کر اسے ادھ موا کر دیا۔لڑائی جھگڑے کی وجہ سے کالج میں بھگدڑ مچ گئی اور طلبا اور طالبات کی چیخوں سے کالج میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ملزمان ہارون،حسیب،عدیل،بلال،وقار،ابوبکر اور چھ کس نامعلوم کافی دیر تک محمد اسد کو جان سے مار دینے کی دھمکیاں اور فحش گالیاں دیتے رہے اور وحشیانہ تشدد کا نشانہ بناتے رہے۔
مسلح طالبعلوں نے پرائیوٹ طالبعلم کی وردی پھاڑ دی اور اسکا موبائیل چھین لیااور جیب سے 2800 روپیہ بھی نکال لیا لیکن کالج کی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی۔باپ نصیرالدین کی طرف سے تھانہ سٹی پھول نگر میں درج کرائی گئی ایف آئی آر میں اعلی پولیس حکام سے اپیل کی گئی ہے کہ خوف سے اسکے بیٹے نے کالج جانا چھوڑ دیا ہے اور ملزمان اب بھی اسے جان سے مار دینے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اسے تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ میرے بیٹے کا تعلیمی مستقبل محفوظ بنایا جائے۔ پنجاب کالج میں لڑائی جھگڑے کی وارداتیں روز کا معمول بن چکی ہیں مگر کالج انتظامیہ صرف بھاری فیسیں لیکر اپنی تجوریاں بھرنے میں مصروف ہے۔