ایک نیوز: اسلام پورہ میں ٹی نمبر 4 بند روڈ کے قریب کچرے کے ڈھیر سے خاتون کی جلی ہوئی نعش برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق لاہور نامعلوم افراد نے ہاتھ پاؤں باندھ کر کچرے کے ڈھیر پر تیل چھڑک کر آگ لگائی تھی۔ خاتون کی لاش کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی ہے۔ پولیس اور فرانزک ٹیم مختلف پہلوؤں پر تفتیش کر رہے ہیں
پولیس کارروائی کے بعد لاش مردہ خانے منتقل کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ عثمان فاروقی میں تھانہ میرزار کی حدود میں نوجوان لڑکی کی جلی ہوئی لاش برآمد ہوئی تھی۔معلومات کے مطابق لڑکی پر تشدد کے بعد آگ لگا کر جلایا گیاتھاپولیس کا کہنا تھا کہ بیٹ دریائی میں لڑکی کے قتل کی وجوہات سامنے نہیں آسکی ۔لڑکی کی شناخت رخسانہ کے نام سے ہوئی تھی اور لڑکی بیٹ دریائی کی رہائش پزیر ہے۔
لاہور کے علاقے صدر میں دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 13 سال کی گھریلو ملازمہ پر بد ترین تشدد کرکے آگ لگا دی گئی تھی جس سے بچی بری طرح جھلس گئی۔ پولیس کے مطابق 13 سال کی مریم کو تشدد کا نشانہ بنا کر جلادیا گیا تھا جس سے بچی بری طرح جھلس گئی تھی۔ مذکورہ ملازمہ بچی سے اس کے والدین ملنے گئے لیکن مالکان نے بات کو ٹال مٹول کیا۔ جس کے بعد بچی سے نہ ملوانے پر اس کی والدہ سکینہ بی بی نے شور مچا دیا تھا۔ جس کے بعد ماں باپ مالکان کے گھر کے اندر گئے تو بچی بد ترین تشددہ زدہ حالت میں ملی تھی۔ فشاں بی بی،ندیم، اکمل نے ملازمہ کو چولہے سے جلا کر تشدد کیا تھا۔متاثرہ بچی شبلی ٹاؤن کی رہائشی تھی اور 9 ماہ سے ملازمت پر تھی ۔