ایک نیوز: 1971 کی جنگ میں پاک فوج کے جوانوں نے اپنی جان، مال، عزت اور آبرو داؤ پر لگا کر اپنے ملک پاکستان کی حفاظت کی۔ اس جنگ کے دوران ہمارے کئی بہادر فوجیوں نے ملک کے لیے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا اور شہید ہوئے۔
پاک فوج کے سپاہیوں نے نہتے بہاریوں اور مشرقی پاکستان کے لوگوں کی حفاظت کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔ جنگ کے دوران کئی سپاہی بہادری سے دشمن کیخلاف لڑے اورغازی ہونے کا اعزاز حاصل کیا۔
ایسے ہی بہادر غازیوں نے اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ حوالدار محمد یونس خان نے بات کرتے ہوئے کہا کہ "1971 کی جنگ شروع ہونے سے پہلے ہمیں جنگ کے مقام پر پہنچے کا حکم ملا"۔ "بھارتی فوج گیارہ کلومیٹر آگے بڑھ کر بہاری علاقے میں پہنچ گئی لیکن ہم نے بھی آگے بڑھ کر علاقہِ مکینوں کو نقصان سے بچایا"۔ "ہمارے کیپٹن نے ہمیں حکم دیا کہ اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر آگے بڑھ کر دشمن کا مقابلہ کرنا ہے"۔ "اصل مجاہد وہ تھے جو دشمن کے سامنے سینہ سپر ہو کر بہادری سے مقابلہ کرتے رہے"۔
لانس نائیک محمد گلزار خان نے کہا کہ "جنگ شروع ہوئی تو ہم ہیڈ سلیمانکی سے نکل کر جنگ کی جگہ پر پہنچے اور بہت جوش و خروش سے جنگ میں حصہ لینے کے لیے تیار تھے"۔ "جنگ کے دوران تمام جوانوں کا جذبہ اتنا بلند تھا کہ کسی کو بھی اپنی جان اور مال کی پرواہ نہیں تھی"۔ "جنگ کے دوران ہم نے بھارت کے تقریبا تین ٹینک تباہ کیے اور تقریبا 16 کلومیٹر کا علاقہ فتح کیا"۔ "جب بھارتی فوج نے دیکھا کہ پاک فوج نے ہمارا علاقہ فتح کر لیا تو وہ اپنے مورچے چھوڑ کر بھاگ گئے"۔
نائیک انور احمد خان کا کہنا تھا کہ "ہم نے دشمن کےحوصلوں کو پسپا کرتے ہوئے ان پر فائر کھولا جس سے ان کو بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا"۔ صوبیدار خالد نے بتایا کہ "اللہ کا شکر ہے کہ جنگ میں ہمارا زیادہ نقصان ہوئے بغیر ہم نے دشمن کے علاقے پر قبضہ کیا"۔ "آج بھی دشمن نے ہمیں میلی انکھ سے دیکھا تو ہم اُن کے حوصلے پست کر دیں گے اور ان کو بتائیں گے کہ پاک فوج کیا ہے"۔
نائب رسالدار خلیل احمد نے کہا کہ "1971 کی جنگ میں ہم نے اللہ اکبر کا نعرہ لگا کر دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا"۔ "ہم نے دشمن پر ایسی کاری ضرب لگائی کہ ان کے پانچ ٹینک تباہ کیے"۔
فلائٹ سارجنٹ عبدالقیوم نے کہا کہ "ہم نے بہادری کے ساتھ جنگ لڑ کر دشمن کو نیست و نابود کیا"۔ "ہماری پاک فوج دشمن کے ساتھ جنگ لڑنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے اور پاک فوج کا ہر جوان یہ جذبہ رکھتا ہے کہ وہ ملک کے لیے اپنی جان قربان کر کے شہید ہو"۔