برلن میں دیو ہیکل فش ایکویئریم پھٹنے سے سینکڑوں مچھلیاں ہلاک

Dec 17, 2022 | 13:06 PM

  ایک نیوز نیوز: جرمن دارالحکومت برلن کے ایک ہوٹل میں نصب دیو ہیکل فش ایکویئریم کے ٹوٹنے سے کم ازکم دو افراد زخمی ہو گئے جبکہ 15 سو نایاب مچھلیاں اور سمندری حیات ہلاک ہوگئیں۔

 رپورٹ کے مطابق  ریڈیسن بلیو ہوٹل میں 16 میٹر بلند اس ایکویئریم کے چٹخنے کی وجہ فی الحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

مقامی وقت کے مطابق صبح تقریباً پانچ بج کر پینتالیس منٹ پر ایک بہت زور دار آواز آئی اور ہوٹل کے ایکوئیریم والے حصے اڑ کر سڑک پر جا لگے۔  پانی کی ایک بہت بڑی مقدار باہر سڑک پر بہہ گئی ہے۔ جبکہ بڑے پیمانے پر ملبے سے بھرے ہوئے علاقے کوگھیرے میں لے لیا گیا ہے جبکہ ہوٹل والی گلی کو بند کر دیا گیا ہے۔

 امدادی ٹیموں نے ریڈیسن ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تمام 400 مہمانوں کو نکال لیا گیا ہے اگر واقعہ کچھ وقت کے بعد ہوتا تو لابی میں شہریوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کے باعث بھاری جانی نقصان ہوسکتا تھا۔

 ایکوریم میں موجود 1500 سے زائد نایاب مچھلیاں اور سمندری حیات ہلاک ہوگئیں کیونکہ باہر انتہائی سردی تھی برلن میں درجہ حرارت منفی سات ڈگری سینیٹی گریڈ تھا۔

''ڈوم ایکواری‘‘ عمارت برلن کیتھیڈرل سے صرف 350 میٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اس میں سی لائف ایکویئریم کے ساتھ نام نہاد ایکوا ڈوم بھی ہے۔ یہ ایک بڑا ٹینک ہے جو تقریباً 1,500 انواع اقسام کی مچھلیوں کا گھر تھا۔ یہ ایکویئریم ایک ملین لیٹر سمندری یاکھارے پانی سے بھرا ہوا تھا، جو کہ 1000 میٹرک ٹن وزنی پانی کے برابر تھا۔

 یادرہے  AquaDom ''دنیا کا سب سے بڑا فری اسٹینڈنگ سیلنڈریکل ایکویرئیم‘‘  تھا۔  جبکہ ایکویرئیم میں میں 10 منٹ کی لفٹ سے سواری  سیاحوں میں انتہائی مقبول تھی۔

مزیدخبریں