ایک نیوز: سپریم کورٹ نے وائلڈ لائف بورڈ توہین عدالت کیس سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا.
حکمنامے کے مطابق اٹارنی جنرل کی جانب رعنا سعید اور وائلڈ لائف بورڈ منسٹری تبدیل کرنے بارے آگاہ کیا، مونال ریسٹورنٹ کے مالک لقمان علی افضل نے کاروبار جاری رکھنے کی اجازت کیلئے درخواست دائر کی، مونال کے مالک نے کاروبار کرنے پر رضامندی ظاہر کی ، مونال کے مالک نے اپنی پر بیان پر عمل کرنے کی بجائے سپریم کورٹ کے خلاف پراپیگنڈہ شروع کردیا ، مونال کے مالک نے پراپیگنڈہ میں نیشنل پارک میں غیر قانونی کاروبار کرنے کی حقیقت کو نہیں ،بادی النظر میں لقمان علی افضل نے سپریم کورٹ کے حکم کی بے توقیری کی ۔
سپریم کورٹ نے مونال ریسٹورنٹ کے مالک کو توہین عدالت پر شوکاز نوٹس جاری کردیا ، عدالت نے لقمان علی افضل سے شوکاز ملنے کے بعد دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ، سپریم کورٹ نے سی ڈی اے سے مارگلہ ہلز نیشنل پارک میں ہوٹلز خاتمے متعلق سی ڈی اے سے رپورٹ طلب کرلی ۔
سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز میں جاری سرگرمیوں سے متعلق خیبر پختونخواہ حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ، رپورٹ چیف سیکرٹری ،سیکرٹری جنگلات اور ڈی جی گلیات کے دستخطوں سے جمع کروائی جائے ، سپریم کورٹ نے پائن سٹی میں فوری تعمیرات روکنے کا بھی حکم جاری کردیا ، سپریم کورٹ نے ڈائینو ویلی سے متعلق بھی رپورٹ طلب کرلی عدالت نے سیکرٹری کابینہ اور سیکرٹری ماحولیات کو آئندہ حاضری سے استثنیٰ دے دیا ۔
عدالت نے کیس کی سماعت دو ہفتے تک ملتوی کردی۔