بانی پی ٹی آئی کا حکم ہے کہ کرپشن کیلئے زیرو ٹالرنس ہوگی، بیرسٹر سیف 

Aug 17, 2024 | 18:19 PM

ایک نیوز: مشیر اطلاعات  بیرسٹر سیف نے کہا ہے  بانی پی ٹی آئی  نے حکم  دیا ہے کہ کرپشن کیلئے زیرو ٹالرنس ہوگی ۔ 

تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات خیبرپختوخوا ہ بیرسٹر  ڈاکٹر سیف  نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی،ملاقات میں صوبائی وزیر کی ڈی   نوٹیفکیشن  اور کابینہ سے برطرفی پر تفیصلی بات چیت ہوئی، بانی پی ٹی آئی کی ہدایت پر ویڈیو کے ذریعے ان کا پیغام کارکنوں، عہدیداروں اور کابینہ ارکان تک پہنچاؤں ۔ 

انہوں نے کہا جس کمیٹی نے کرپشن کے حوالے سے وزیر موصوف کے حوالے سے تحقیقات کی وہ  بانی پی ٹی آئی کی مرضی اور حکم کے تحت بنی تھی، کمیٹی ممبران کے تمام نام بھی  بانی پی ٹی آئی  نے خود دئیے،شاہ فرمان، قاضی محمد انور اور مصدق عباسی کمیٹی کے ممبر تھے، کمیٹی نے تمام بیانات اور شواہد کی روشنی میں رپورٹ مرتب کی، رپورٹ وزیر اعلی ٰکو پیش کرنے کے بعد ڈی نوٹیفکیشن  کی کارروائی عمل میں لائی گئی، بانی پی ٹی آئی کو اس بات پرتشویش تھی کسی بھی صورت میں کرپشن کو پنپنےنہیں دیں گے، بانی پی ٹی آئی کا حکم ہے کہ کرپشن کیلئے زیرو ٹالرنس ہوگی، اسی تناظر میں کمیٹی بھی بنائی گئی ۔ 

مشیر اطلاعات   کا کہناتھا ایک محکمے میں کرپشن کی شکایات موصول ہوئی تو تحقیقات کی گئیں،  بانی پی ٹی آئی  نے کہا کہ اگر کسی بھی عہدےدار کے خلاف کرپشن کی شکایات آئی گی تو وہ سخت ترین ایکشن  لیں  گے، یہی کمیٹی مسقبل میں بھی تفتیش کے بعد رپورٹ مرتب  کرے گی، کمیٹی رپورٹ کے بعد فیصلے کئے جائیں گے، پارٹی کارکنان کو عمران خان کا پیغام دے رہا ہوں کہ اس حوالے سے شکایات، تحفظات کمیٹی کو  پیش کئے جائیں، اگر  کسی کے پاس ٹھوس ثبوت ہے تو وہ کمیٹی کو پیش  کرے  ، کمیٹی کارروائی کے بعد رپورٹ مرتب کرے گی ۔  

بیرسٹر سیف نے کہا  سوشل میڈیا  پر  پاکستان تحریک انصاف میں گروپ بندی اور ناراض گروپ کا تاثر دینے کی کو شش پر بانی پی ٹی آئی نے خفگی کا اظہار کیا، بانی پی ٹی آئی نے کارکنوں کی ہدایت دی کہ کسی گروپ کا حصہ نہ بنیں اور متحد رہیں، بانی پی ٹی آئی نے ہدایت دی ہے کہ پارٹی میں انتشار اور گروپ بندی پیدا کرنے والوں کو ناکام بنائیں، پارٹی کارکنان اور رہنما صوبائی وزیر کی ڈی  نوٹیفکیشن کے بعد سوشل میڈیا پر وزیر اعلی ٰ کے خلاف پروپیگنڈے کا موثر جواب دیں، کسی کے پاس کسی عہدےدار کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں تو کمیٹی کو پیش کریں ۔    

مزیدخبریں