ایک نیوز: امریکا میں انسان میں سؤر کے گردے کی پیوندکاری کا تجربہ کامیاب ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق ذہنی طور پر مردہ قرار دیے گئے شخص میں سور کے گردے کی پیوندکاری کی گئی ہے امریکی سرجنز کا کہنا ہے کہ جینیاتی طور پر تبدیل شدہ سؤر کا گردہ انسان میں 32 روز سے فعال ہے۔یہ کامیابی اعضاء کے عطیہ کی وسیع ضرورت کو پورا کرنے کی سمت میں ایک امید افزاپیش رفت کی علامت ہے۔ ماہرین کو امید ہے کہ جانوروں کے اعضاء سے انسانی زندگیاں بچائی جا سکتی ہیں۔
انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر رابرٹ مونٹگمری کا کہنا ہےکہ خنزیر کے گردے کو جینیاتی طورپر تبدیل کیا گیا تھا کہ اس ایک جین کو خارج کیا جاسکے جو بایو مالیکیول پیدا کرتا ہے جسے انسانی مدافعتی نظام حملہ کرکے مسترد کردیتا ہے۔
امریکا میں ایک لاکھ تین ہزار سے زائد افراد کو اعضاء کی پیوندکاری کی ضرورت ہےجن میں 88 ہزار کو گردے کی ضرورت ہے۔ ہر سال ہزاروں افراد پیوندکاری کے انتظار میں مرجاتے ہیں، حالیہ پیش رفت ماریس مو ملر کے جسم میں خنزیر کے گردے کی منتقلی کے ساتھ شروع ہوئی۔ ملر 57 سال کی عمر میں اچانک انتقال کرگئے تھے اور ان کے جسم کو ان کے خاندان والوں نے سائنسی تحققیات کے لیے عطیہ کردیا تھا۔
محققین کا کہنا ہے کہ اب جب کہ یہ تجربہ دوسرے مہینے میں داخل ہوچکا ہے وہ اس تجربے پر مسلسل نگاہ رکھیں گے۔