سابق حکومت کے دور میں ادویات کی قیمتوں میں 30 فیصد تک اضافہ ہوا

سابق حکومت کے دور میں ادویات کی قیمتوں میں 30 فیصد تک اضافہ ہوا
کیپشن: During the previous government, the prices of medicines increased by 30%

ایک نیوز: پی ڈی ایم کی 16 ماہ کی حکومت میں ایک لاکھ ادویات کی قیمتوں میں  14 سے 30 فیصد اضافہ ہوا۔ 

حکومت کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق سردرد بخار سمیت جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ پیناڈول گولی کے ایک پتے کی قیمت میں  20 روپے 90 پیسے اضافہ ہوا۔

شوگر میں استعمال ہونے انسولین 200 روپے مہنگی ہوئی۔ 16 ماہ میں گلوکوفیج کی ایک پتے کی قیمت میں 13، گیٹرل گولیوں کے پتے کی قیمت میں 125 روپے اضافہ ہوا۔ دل کے امراض میں استعمال ہونے والی ایملوکارڈ میں 105 روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔  

دل کے امراضِ کاروڈیک کی قیمت میں 100 روپے اضافہ ہوا جبکہ سرجیکل میں استعمال ہونے والی پائیوڈین کی قیمت میں بھی 60 روپے تک اضافہ ہوا۔ حکومت کسی بھی دوا کی قیمت کو باقاعدہ کنٹرول نہیں کر سکی۔ 

میڈیکل اسٹور مالکان کے مطابق 16 ماہ کی شہباز شریف حکومت میں ادویات کی مصنوعی قلت سب سے بڑا مسئلہ رہا، پاکستان میں ادویات کے ڈالر کے مسائل ایل سی کے مسائل کی وجہ سے امپورٹڈ ادویات نایاب رہیں۔ 

میڈیکل ڈیوائسز سٹنٹز کنولا اور دیگر ادویات پاکستان میں ناپید ہو چکی ہیں، میڈیکل سٹور مالکان کا کہنا ہے کہ اکثر وہ میڈیسنز شارٹ رہتی ہیں جس کی وجہ سے کاروبار میں فرق پڑتا ہے۔