ایک نیوز:خیرپور میں پیر کے مبینہ تشدد سے 10 سالہ بچی کی ہلاکت کے معاملے پر مرکزی ملزم پیر اسد شاہ کو عدالت میں پیش کردیا گیا، پولیس نے ملزم کے 15 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی تاہم عدالت نے 4 روزہ ریمانڈ دیدیا۔
تفصیلات کے مطابق خیرپور میں پیر کے مبینہ تشدد سے 10 سالہ بچی کی ہلاکت کے کیس میں پیر اسد شاہ کو گرفتار کرلیا گیا تاہم پیر کی اہلیہ مقدمہ میں نامزد ہونے کے باوجود گرفتار نہ ہوسکی۔
پولیس نے گرفتار ملزم پیر اسد شاہ کو عدالت میں پیش کیا اور 15 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگا تاہم عدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کا 4 روز کا ریمانڈ دیدیا،4 دن کے بعد ملزم کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
پولیس نے بچی پر تشدد کے الزام میں گرفتار ملزم پیر اسد شاہ کو ریمانڈ ملنے کے بعد ہنگورجہ تھانے منتقل کردیا۔
ادھر مقدمے میں نامزد ملزمہ حنا شاہ ضمانت کیلئے سندھ ہائیکورٹ سکھر پہنچ گئی،سندھ ہائیکورٹ سکھر بینچ نے مقدمہ میں نامزد حنا شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
ایڈووکیٹ سہیل کھوسو نے کہا ہے کہ حنا شاہ کی 7 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی گئی ہے،جسٹس اقبال کلھوڑو نے 30 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے،عبوری ضمانت کے دوران حنا شاہ متعلقہ عدالت سےرجوع کریں گی۔
اس سے قبل رانی پور میں معصوم گھریلو ملازمہ فاطمہ قتل کیس کے معاملے پر ملزم اسد شاہ کو آج ریمانڈ کے لئے کورٹ میں پیش کیا گیا تھا۔
مقدمہ میں مطلوب ایک ملزم گرفتار جب کہ ایک ملزمہ تاحال آزاد ہے، گھریلو ملازمہ فاطمہ کے تشدد اور قتل میں اہم کردار ملزمہ حنا شاہ ابھی تک گرفتار نہ ہوسکی۔
ڈی آئی جی سکھر کے نوٹس پر ایس ایچ او رانی پور اور جھوٹی میڈیکل رپورٹ دینے والے ڈاکٹر کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سابقہ ایس ایچ او رانی پور امیر علی چانگ نے ملزم اور ملزمہ کو بچانے کے لیے مدد کی اور ثبوت چھپائے، سخت تشدد سے ہلاک ہونے والی معصوم فاطمہ کے انصاف کیلئے سوشل بہت سرگرم ہوگیا ہے۔
دوسری جانب عدالت نے مقتول بچی فاطمہ کی قبر کشائی کی اجازت دیدی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز رانی پور میں 10 سالہ ملازمہ بچی کی مبینہ تشد د سے ہلاکت کے واقعے پر پولیس نے معاملے میں ملوث مرکزی ملزم پیر اسد شاہ کو گرفتار کرلیا تھا۔
واضح رہے کہ خیر پورکے علاقے رانی پور میں سید اسد علی شاہ نامی پیر کی حویلی میں گھریلو ملازمہ مبینہ تشدد کے باعث تڑپ تڑپ کے دم توڑ گئی تھی، بچی کی ہلاکت پر پیر اسد شاہ نے گھر والوں کو فون کرکے کہا کہ بیمار ہونے کی وجہ سے تمھاری بچی کی موت ہوگئی ہے اسے لے جاؤ۔
I could not breath after watching this.
— Waleed Zafar (@Freekash_JKNSF) August 17, 2023
My brain can't process this insane cruelty.
10 yrs old maid Fatima was r/aped and tortured to death by Sindhi wadera "Pir Asad Shah" from Khairpur, Sindh.
Shame on Pakistan.
#JusticeForFatimaFariro pic.twitter.com/ax5e0C749a