پاکستان کرکٹ ٹیم کو سیکیورٹی فراہمی بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے،ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان کرکٹ ٹیم کو سیکیورٹی فراہمی بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے،ترجمان دفتر خارجہ
کیپشن: Providing security to the Pakistan cricket team is the responsibility of the Indian government, Foreign Office spokesman said

ایک نیوز: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے دفتر خارجہ میں ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو بھارت میں سیکیورٹی فراہم کرنا بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ اس کے علاوہ ترجمان نے مبینہ لیک دستاویزات پر کسی بھی قسم کے تبصرے سے گریز کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ 13 اگست کو گوادر میں سی پیک منصوبے پر کام کرنے والے چینی انجینئرز پر حملہ کیا گیا۔ خوش قسمتی سے گوادر حملے میں تمام چینی انجینئرز محفوظ رہے۔ سیکیورٹی فورسز نے گوادر حملے میں ملوث تمام حملہ آوروں کو ہلاک کردیا۔ پاکستان تمام چینی شہریوں کی سیکیورٹی یقینی بنارہا ہے۔ دونوں ممالک کے تعلقات اس قسم کے واقعات سے متاثر نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی صورتحال پر پیش رفت بارے مختلف غیر ملکی حکومتوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ خطے بالخصوص جنوبی ایشیا کا امن پاکستان اور امریکہ دونوں کے مفاد میں ہے۔ 

انہوں ںے بتایا کہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کی پاکستان مذمت کرتا ہے۔ کشمیر میں موجودہ حالات پر اقوام عالم کو بھی کشمیریوں کی آواز پہنچاتے رہیں گے۔ 

ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم پاکستان نے جڑانوالہ میں ہونے والے واقعے کی مذمت کی، پورے ملک کی عوام مسیحی برادری سے سلوک پر دکھی ہے، جڑانوالہ واقعے میں ملوث افراد کو کسی صورت بھی معاف نہیں کیا جائے گا، جڑانوالہ واقعے پر اعلیٰ سطحی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ روسی حکومت کی جانب سے پاکستان کا یوم آزادی منانے پر خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستانی عوام روسی عوام اور حکام کا یوم آزادی منانے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ 

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کو سیکیورٹی فراہم کرنا بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ بھارت ایسا ماحول فراہم کرے جہاں کھلاڑی اپنی جان کے خوف کے بغیر کھیل میں حصہ لے سکیں۔

میڈیا بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان بات چیت خوش آئند ہے، پاکستان باربار کہہ چکا ہے کہ افغانستان سے امن چاہتے ہیں، پاکستان اور ایران ایک ہی مذہب و ثقافتی رشتے میں بندھے ہیں، ہمیں افغانستان سے ہونے والی  دہشت گردی پر شدید تشویش ہے، دہشت گردی پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو متاثر کررہی ہے۔