ایک نیوز: پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں گارڈ اور خاتون کے درمیان جھگڑے کا واقعہ،جھگڑے میں 3 گارڈ زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق جھگڑے کے دوران گارڈ نے خاتون کو مبینہ طور پر تھپڑ مار دیا، جس پر خاتون کے اہل خانہ اور گارڈز میں ہاتھاپائی ہوگئی، اسپتال انتظامیہ کے مطابق جھگڑے میں 3 گارڈ زخمی ہوگئے۔
پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی انتظامیہ نے پولیس کو کارروائی کے لیے درخواست جمع کرواتے ہوئے بیان ریکارڈ کروایا کہ رات گئے ایمرجنسی میں رش لگا ہوا تھا، اس دوران ایک مریض کے ساتھ آئی خواتین نے تلخ کلامی شروع کر دی۔
اسپتال انتظامیہ کے مطابق خواتین نے زبردستی ایمرجنسی میں داخل ہونے کی کوشش کی اور تکرار کے دوران گارڈ نے مبینہ طور پر خاتون کو تھپڑ مار دیا، جس پر خواتین کے ساتھ آئے 10 سے 15 افراد نے سیکیورٹی گارڈز پر تشدد کیا۔
پولیس کو ریکارڈ کروائے گئے بیان میں اسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ جھگڑے کے بعد رات 12 بجے ایمرجنسی سروس بند کر دی گئی جو 2 گھنٹے بند رہی اور اس دوران ڈیوٹی پر موجود ڈی ایم ایس غائب رہے۔
پی آئی سی انتظامیہ کے مطابق متعدد کالز کے بعد بھی ڈی ایم ایس ڈیوٹی پر نہ پہنچے، ایک سینئر ڈاکٹر احمد نعمان نے آکر معاملہ ختم کرایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تشدد کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔
لاہور پی آئی سی واقعے کا مقدمہ دہشت گردی کے دفعات کے تحت درج کرلیا گیا ہے،پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمہ ایم ایس کی مدعیت میں تھانہ شادمان میں درج کیا،مقدمہ میں 4 خواتین بھی نامزد ملزم قرار دی گئیں۔
ایف آئی آر کے مطابق مریض مظہر رشید کے ورثاء ایک سے زائد افراد کو اندر لیجانا چاہ رہا تھے،سکیورٹی گارڈ کے منع کرنے پر ملزمان نے ڈاکٹرز اور نرسوں پر تشدد کیا،ملزمان نے روکنے کی کوشش کرنے والے پولیس اہلکار کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا،ملزمان کے تشدد کیوجہ سے سکیورٹی گارڈ شدید زخمی ہوگیا،واقعے سے پی آئی سی ایمرجنسی کافی دیر تک بند رہی۔
ایم ایس ڈاکٹر تحسین کا کہنا ہے کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔