یواےای: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی خدمات کا معترف، اعلیٰ ایوارڈ سے نواز دیا

یواےای، آرمی چیف ،جنرل قمر جاوید باجوہ ،خدمات کا معترف، اعلیٰ ایوارڈ ،نواز دیا
کیپشن: آرمی چیف کو یواےای کا اعلیٰ ترین سول ایوارڈ مل گیا۔

علی زیدی: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے متحدہ عرب امارات کا سرکاری دورہ کیا ہے۔ جس میں انہوں نے یواےای کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی ہے۔

اماراتی صدر نے پاکستانی آرمی چیف کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں امارات کے اعلیٰ سول ایوارڈ 'آرڈر آف یونین' سے نوازا ہے۔ 

یاد رہے کہ یواےای پہلا ملک نہیں جس نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ  کی خدمات کا اعتراف کیا۔ سعودی ولی عہد نے 26 جون 2022 کو آرمی چیف کو میڈل آف ایکسیلینس  سے نوازا تھا۔ اسی طرح 5 اکتوبر 2019 کو اُردن نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو آرڈر آف ملٹری میرٹ ایوارڈ سے نوازا تھا۔ اسی طرح رواں ماہ 12 اگست کو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے رائل ملٹری اکیڈمی میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، ملکہ برطانیہ کی نمائندگی کرتے ہوئے پاس آؤٹ ہونے والے کیڈٹس کو خطاب کیا، اس موقع پر آرمی چیف کو سلامی دی گئی اور اُنہوں نے پریڈ کا معائنہ بھی کیا۔ 

صرف بین الاقوامی دنیا  میں ہی نہیں بلکہ آرمی چیف نے پاکستان کو درپیش چیلنجز کا  بھر پور انداز سے سامنا کیا۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ، آپریشن ردالفساد ہر محاذ پر پاک  فوج کی کمانڈ کی اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد ممکن بنایا۔ پاکستان کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہوا تو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مؤثر کردار ادا کیا۔ دوست ممالک سے رابطے کئے اور امریکا کو آئی ایم ایف سے معاہدے کیلئے کردار ادا کرنے کا کہا۔ معاشی  حالت کی بہتری کیلئے انہیں قومی ترقیاتی کونسل کا حصہ بنایا گیا۔ 

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے حکومت کے معاشی ماہرین، ملکی معروف کاروباری شخصیات اور تاجر برادری کی اہم شخصیات سے ملاقاتیں بھی کیں۔ اس  کے علاوہ انہوں نے سعودی عرب، قطر سمیت مختلف ممالک سے تعلقات مزید بہتر بنائے۔ ریاض اور تہران سمیت مختلف مسلم ممالک کے درمیان فوجی تعاون پیدا کرنے کیلئے موجود رکاوٹیں دور کرنے کی کوششیں بھی جاری رکھیں۔

یہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا موثر کردار ہی تھا کہ افغانستان سے متصل سرحد پر حفاظتی باڑ اورسرحدی قلعوں کی تعمیر سے دہشتگری کا خاتمہ ہوا۔ اس کے ساتھ ہی بحالی ترقیاتی منصوبوں کو بھی مکمل کیا گیا۔ بحالی امن کے حوالے سے سپہ سالار کے وژن کو ملکی سطح پر تو سراہا ہی گیا دیگر اقوام بھی اس کی گرویدہ ہیں۔ 

امریکا کی جانب سے دہشت گردی کے خاتمے میں آرمی چیف کے کردار کو سراہا گیا۔ پینٹاگون نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا اور اکیس توپوں کی سلامی دی گئی۔ پاک فوج کے سربراہ نے جب چین کا دورہ کیا تو وہاں بھی انہیں گارڈ آف آنر دیا گیا۔

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ جہاں امن دشمنوں کیلئے قہر ثابت ہوئے۔ وہیں ازلی دشمن بھارت کو جارحیت پر جواب کے حوالے سے بھی مرد آہن بن کر ابھرے۔ مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے کے بعد پاک بھارت کشیدگی کے دوران بالا کوٹ پر بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیکر انہوں نے انتہائی کشیدہ صورتحال میں فوج کا مورال بلند کیا، مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت پر احتجاج اور کشمیریوں کی آواز بننے میں بھی سپہ سالار کا کردار اہم رہا۔ 

دشمن نے ہمیشہ امن پر وار کیا لیکن پاکستان نے ہمیشہ دوستی کا پیغام دیا۔ جس کا بڑاثبوت کرتارپور راہداری ہے۔ ان کی خصوصی دلچسپی کی وجہ سے  دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پیغام پاکستان کے نام سے فتویٰ بھی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دور میں جاری ہوا۔ فاٹا کا انضمام اور پرامن انتخابات کے انعقاد جیسے تاریخی اقدامات بھی سپہ سالار کے کریڈٹ پر ہیں۔ 

اس کے علاوہ ملک کو درپیش اندرونی  خطرات، آفات، سیلاب، ٹڈی دل اور پولیو جیسے مسائل سے بھی نہایت مہارت کے ساتھ نمٹا گیا۔ ملک میں جاری اعصاب شکن سیاسی بحران میں بھی نظریں آرمی چیف کی طرف رہیں۔ انہوں نے انتہائی دانشمندی اور بردباری سے صورتحال کو سنبھالا۔