ایک نیوز : بھارتی فوج میں بے راہ روی عروج پر پہنچ گئی ، پتہ چلا ہے کہ بٹھنڈہ ملٹری اسٹیشن پر مقتول اہلکار بھی جنسی زیادتی کیس کے ردعمل میں مارے گئے ۔ مسلسل زیادتی کا نشانہ بنائے جانے پر ساتھی نے فائرنگ کرکے انہیں قتل کیا۔
رپورٹ کے مطابق بٹھنڈہ پولیس کی حراست میں موجود ڈیسائی موہن نامی بھارتی فوج کے سپاہی نے اعتراف کیا ہے کہ اسے ساتھی سپاہیوں کی جانب سے مسلسل زیادتی کا نشانہ بنایا جاتارہا جس پر اس نے تنگ آکر یہ کارروائی کی۔
پولیس نے ڈیسائی موہن سے سرکاری رائفل ، ایمونیشن اور دیگر سامان برآمد کرلیا ہے۔
یادرہے ڈیسائی موہن نے 12 اپریل کو ڈپو سے ایک رائفل ،20 گولیاں اور 8 لائٹ مشین گن کی گولیاں چوری کیں اور صبح فائرنگ کرکے اپنے چاروں ساتھیوں ساگر بنے، کملیش آر، سنتوش نگرال اور یوگیش کمال جے کو سوتے میں موت کے گھاٹ اتاردیا ۔
موہن سمیت چار مشتبہ افراد کو پولیس نے تحقیقات کے لئے طلب کیا تھا ۔ ایس ایس پی گلنیت کھرانا کے مطابق موہن نے دوران تحقیقات انکشاف کیا کہ اس کا مذاق اڑایا جاتا ، اسے مارا پیٹا جاتا تھا جبکہ اس کے ساتھ مسلسل جنسی زیادتی کی جاتی تھی ۔
یادرہے ڈیسائی موہن واحد چشم دید گواہ ہے جس نے پہلے بیان دیا تھا کہ سفید پاجاما کرتا پہنے دواشخاص نے یہ واردات کی ہے جن میں سے ایک کے پاس رائفل جبکہ دوسرے کے پاس کلہاڑی تھی ۔