پیٹرولیم مصنوعات کی 1لیٹر قیمت کیسے نکلتی ہے؟

Sep 16, 2023 | 17:59 PM

ایک نیوز:پیٹرولیم مصنوعات کی ایک لیٹر قیمت کیسے نکالی جاتی ہے۔ایک نیوز کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آ گئے۔

ایک نیوز کی رپورٹ کے مطابق پیٹرول کی ایک لیٹر قیمت میں سب سے پہلے عالمی مارکیٹ کی فی بیرل قیمت کا ڈالر میں تعین ہوتا ہے۔ عالمی منڈی سے کروڈ کی پرائس اسیسمنٹ ایوریج لی جاتی ہے۔یکم اور پندرہ کی فی بیرل قیمت لی جاتی ہے۔اس رقم میں پی ایس او کا ایوریج پریمیم شامل کیا جاتا ہے۔اسٹیٹ بینک کا ایکسچینج ریٹ شامل کیا جاتا ہے۔ ڈالر کنورژن ریٹ شامل کیا جاتا ہے۔ایک لیٹر تیل کا یونٹ ریٹ نکالا جاتا ہے۔پی ایس او اپنے اخراجات شامل کرتاہے۔پی ایس او تیل کی ترسیل کے دوران اگر سمندر میں کوئی نقصان ہو تو وہ شامل کرتا ہے۔پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ شامل کرتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پیٹرول کی ایک لیٹر قیمت میں امپورٹ پریٹی پرائس شامل کی جاتی ہے۔یہاں فی لیٹر کی ایکس ریفائنری قیمت نکل آتی ہے۔پی ایس او اپنی ایمپورٹ ، لوکل پرچیزکا تعین کرتا ہے۔ایمپورٹ اور لوکل پرچیز کی قیمت کا تعین کیاجاتا ہے۔ان تمام مراحل سے گزرنے کے بعد فی لیٹر تیل کی قیمت نکلتی ہے۔اس میں  ان لینڈ فریٹ ایکولایزیشن مارجن شامل کیا جاتا ہے۔اگلے مرحلے میں ڈسٹری بیوشن مارجن شامل کیا جاتا ہے۔ڈیلر مارجن اسکے بعد شامل کیا جاتاہے۔اس مرحلہ پرایک لیٹر کی لیوی اور سیلز ٹیکس سے پہلے قیمت کا تعین ہوتا ہے۔  اب فی لیٹرقیمٹ میں پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی شمولت ہوتی ہے۔آخری آئٹم سیلز ٹیکس کی شمولیت ہوتی ہے اور ایک ڈیپوٹ فی لیٹرریٹ سامنے آتا ہے۔ پاکستان رون95 اور رون 92 پیٹرول ایمپورٹ کرتا ہے، 
عالمی مارکیٹ میں کروڈ آئل کی قیمت 88.55 ڈالر فی بیرل سے بڑھ کر 93.93 ڈالر رہی۔

رپورٹ کے مطابق یکم سے پندرہ ستمبر تک ایکس ریفائنزی قیمت 234.36روپے فی لیٹر رہی۔عالمی مارکیٹ میں قیمتیں بڑھنے سے فی لیٹر قیمت  234.36روپے سے بڑھ کر 252.13 روپے تک پہنچ گئی۔آئی ایف ای ایم مارجن 8.82روپے فی لیٹر شامل کیا گیا۔پٹرولیم مصنوعات پر او ایم سی مارجن میں 47 پیسے اور ڈیلرز کمیشن میں 41 پیسے کا اضافہ ہوا۔ڈسٹری بیوشن مارجن 1.58روپے فی لیٹر شامل کیا گیا۔پٹرول پر او ایم سی مارجن 6 روپے 47 پیسے فی لیٹر رہا۔ پیٹرول پر ڈیلرز کمیشن 7 روپے 41 پیسے  فی لٹررہا۔فی لیٹر پٹرولیم پرفریٹ ریٹ میں 1.60 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔فی لیٹر فریٹ ریٹ بھی 3.77 روپے سے بڑھ کر 5.37 روپے تک پہنچ گیا۔پٹرولیم مصنوعات کی خریداری پر فی بیرل پریمیم بھی 11 ڈالر سے بڑھا کر 13.83 ڈالر ادا کرنا پڑا۔روپیہ کی قدر میں گراوٹ کے باعث اسٹیٹ بینک کے کنورژن اور ایکسچینج ریٹ بھی بڑھے۔

رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر کسٹم ڈیوٹی 10 فیصد لاگو ہوئی۔پیٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی 55 اور 60  روپے فی لیٹرشامل کی گئی۔

مزیدخبریں