ایک نیوز : سابق صدر آصف علی زرداری نے ن لیگ اور اسٹیبلشمنٹ سے پارٹی معاملات طے کرنے کی ذمہ داری اپنے ہاتھ میں لے لی۔پیپلزپارٹی سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کی سی ای سی کا دو روزہ اجلاس لاہور میں ہوا، جس میں انتخابات، ملک کی معاشی صورت حال اور مہنگائی کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔
ذرائع کے مطابق سی ای سی اراکین نے مؤقف اختیار کیا کہ مسلم لیگ ن ہمیشہ سے مخالفت کرتی رہی ہے اور اُس کے ساتھ اتحاد کرنے کا پیپلزپارٹی کو بہت زیادہ سیاسی نقصان ہوا ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ن لیگ کی شدید مخالفت کے باوجود آصف علی زرداری کی مفاہمت پالیسی کام کرگئی۔
ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے ن لیگ سمیت اسٹیبلشمنٹ ودیگر شخصیات سے بات چیت کرنے کیلئے تمام معاملات اپنےہاتھ میں لے لیے۔
اندرونی کہانی کے مطابق سی ای سی اجلاس میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ممبران کے موقف کی تائید کی اور کہا کہ ن لیگ نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کی مخالفت کی، پیپلزپارٹی کو دیوار سے لگایا جارہا ہے۔اجلاس میں اس بات پر بھی گفتگو کی گئی کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان سیاسی تعلقات میں آصف علی زرداری بطور گارنٹر ہیں۔ سی ای سی اراکین نے متفقہ فیصلہ کیا کہ ن لیگ اسٹیبلشمنٹ وغیرہ سے آصف علی زرداری گئے معاملات حل کروائیں گے۔
علاوہ ازیں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ آئین کےتحت بروقت الیکشن کروانےکا تقاضہ جاری رہے گا جبکہ خیبرپختونخوا اور پنجاب میں پیپلزپارٹی بھرپور عوامی مہم شروع کرے گی۔