موسمیاتی تبدیلی  کےاثرات  کا خمیازہ  پاکستان بھگت رہا ہے:شہبازشریف

Sep 16, 2022 | 20:35 PM

muhammad zeeshan

ایک نیوز نیوز: وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان  عالمی حدت  اورموسمیاتی  تبدیلی کے  زیر اثر ہے۔کسی بھی سیلاب سے اتنی تباہی نہیں آئی جتنی پاکستان میں حالیہ سیلاب کے نتیجے میں آئی ہے۔سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ  کیا، وہاں  حالات  ٹھیک نہیں ہیں۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے، پاکستان میں سیلاب سے 400 بچوں سمیت 1400 سے اموات ہوئیں اور بڑے پیمانے پر انفرا اسٹرکچر اور فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔سیلاب اور بارش کا پانی  جگہ جگہ موجود ہے جس کے باعث  ملیریا،ڈینگی اور دیگر بیماریاں  جنم لے رہی ہیں۔اس مشکل وقت میں دنیا کو ہماری مدد کے لیے آگے آنا ہو گا۔ ہمارے درمیان موجود کچھ ممالک نے سیلاب متاثرین کی بہت مددکی ان کامشکورہوں۔

 دنیا میں موسمیاتی تبدیلی  کےاثرات  کا خمیازہ  پاکستان بھگت رہا ہے:

وزیراعظم شہباز شریف کا شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کر تے ہوئے کہنا تھاموسمیاتی تبدیلی  کےاثرات  کا خمیازہ  پاکستان بھگت رہا ہے۔ہمیں موسمیاتی    تبدیلی  کے اثرات سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات کرنے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم  اجلاس   علاقائی مسائل  کے حل کےلیے  بہترین فارم ہے۔ اس میں نئے ممالک کی شمولیت پر  مبارکباد دیتاہوں۔

پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کیلئے شنگھائی تعاون تنظیم کیساتھ مل کر کام کرے گا:

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ   دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایس ایس او کے تمام ممالک کومل کر  کام کرنا ہوگا۔پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کے تمام ممالک کے ساتھ دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔افغان حکومت بھی عوام کے بنیادی حقوق کا احترام کرے۔افغانستان میں امن کی ضرورت ہے، افغانستان میں امن ہو گا اس کے خطے پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

 افغانستان کو نظر انداز کرنا بہت بڑی غلطی ہوگی:

شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ  پاکستان کا امن  افغانستان میں امن سے جڑا ہے ۔  خوشحال ،ترقی یافتہ اور تعلیم  یافتہ افغانستان خطے کے تمام ممالک کے لیے اہم ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو نظر انداز کرنا بہت بڑی غلطی ہو گی، عالمی برادری افغانستان میں اقتصادی اور معاشی استحکام کے لیے کام کرے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انسانی  ہمدردی کی بنیاد  پر افغانستان کو  معاشی طور پر مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ افغانستان  پاکستان کا ہمسایہ ملک  اور  امن کی ضمانت  ہے ۔ افغانستان  کو نظر انداز کرنا  بہت  بڑی غلطی  ہوگی۔ افغان حکومت   عوام او راقلیتوں    کے بنیادی حقوق کا احترام کرے۔ افغانستان میں خواتین کے  حقوق کا  خیال رکھا جائے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے وزیراعظم کے خطاب کے دوران وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بھی موجود تھے۔

وزیراعظم شہبازشریف 2 روزہ دورہ ازبکستان مکمل ہونے پر واپس وطن روانہ ہوگئے۔ ائیرپورٹ پر حکام نے شہبازشریف کو الوداع کیا۔

مزیدخبریں