رواں ہفتے 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ،رپورٹ جاری

رواں ہفتے 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ،ادارہ شماریات کی رپورٹ جاری
کیپشن: رواں ہفتے 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ،ادارہ شماریات کی رپورٹ جاری

ایک نیوز نیوز:مہنگائی کی شرح میں 0.19 فیصد کی معمولی کمی ہوئی،ادارہ شماریات نے ہفتہ وار مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کر دیئے۔

تفصیلات کے مطابق  وفاقی ادارہ شماریات نے ملک میں ہفتہ وار مہنگائی کی رپورٹ جاری کر دی جس میں بتایا گیا ہے کہ حالیہ ہفتے مہنگائی کی مجموعی شرح میں 0.19 فیصد معمولی کمی ہوئی  ہےاور مجموعی شرح 40.70 فیصد رہی، حالیہ ہفتے 30 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا اور  11 اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے آلو کی قیمتوں میں 0.33 فیصد، پیاز کی قیمتوں میں 16.24 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں 9.84 فیصد، چکن کی قیمتوں میں 1.88 فیصد، چینی کی قیمتوں میں 0.95 فیصد، ویجی ٹیبل گھی کی قیمتوں میں 0.39 فیصد،کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 0.10 فیصد جبکہ ایل پی جی کی قیمتوں میں 2.62 فیصد کمی واقع ہوئی۔

ادارہ شماریات کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چائے کی پتی کی قیمتوں میں 6.30 فیصد اضافہ ہوا، دال مونگ کی قیمتوں میں 3.46 فیصد، انڈوں کی قیمتوں میں 2.54 فیصد، دال چنا کی قیمتوں میں 2.53 فیصد، آٹا کی قیمتوں میں 1.96 فیصد، چاول کی قیمتوں میں 1.73 فیصد، دال ماش کی قیمتوں میں 1.68 فیصد اور بریڈ کی قیمتوں میں 1.45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران حساس قیمتوں کے اعشاریہ کے لحاظ سے سالانہ بنیادوں پر 17 ہزار 732 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 33.03 فیصد، 17 ہزار 733 روپے سے 22 ہزار 888 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح میں 38.29 فیصد اضافہ ہوا۔

اسی طرح 22 ہزار 889 روپے سے 29 ہزار 517 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 37.74 فیصد، 29 ہزار 518 روپے سے 44 ہزار 175 روپے ماہانہ تک آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے مہنگائی کی شرح میں 38.10 فیصد جبکہ 44 ہزار 176 روپے ماہانہ سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کیلئے مہنگائی کی شرح 41.81 فیصد اضافہ ہوا۔

حالیہ ہفتے کے دوران ملک میں مہنگائی کی مجموعی شرح میں 0.19 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی البتہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 42.70 فیصد سے کم ہوکر 40.58 فیصد پر آگئی۔