فلسطینی امداد اور امریکی شہریوں کا انخلاء رفع چوکی سے ہوگا، امریکا مصر مذاکرات کامیاب

فلسطینی امداد اور امریکی شہریوں کا انخلاء رفع چوکی سے ہوگا، امریکا مصر مذاکرات کامیاب
کیپشن: Palestinian aid and the evacuation of American citizens will be done by lifting the checkpoint, the US-Egypt negotiations are successful

ایک نیوز: اسرائیل فلسطین کشیدگی پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے مصر کے صدر عبدالفتح السیسی سے قاہرہ میں ملاقات کی۔ مصری صدر السیسی نے اس موقع پر کہا کہ حماس حملوں پر اسرائیل کا ردعمل دفاع کی حدوں سے باہر نکل چکا ہے۔ 

مصری صدر کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل اب اجتماعی سزا کے اقدامات پر عمل پیرا ہوگیا ہے۔ مصری صدر کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہریوں کو نشانہ بنانے کو مسترد کرتے ہیں۔

مصر اور غزہ کی پٹی کی سرحد پر واقع رفح چوکی آج شام 5 بجے تک کھلی رہے گی۔ بلنکن نے اس بات کا اعلان مصری صدر السیسی سے گفتگو کے بعد کیا۔ امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ مصر فلسطینیوں کو انسانی امداد فراہم کرے گا۔

اسرائیل نے غزہ میں اقوامِ متحدہ کے پناہ گزین کیمپ سمیت کئی مقامات پر بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 17 افراد سمیت مزید کئی افراد شہید ہو گئے۔ شہیدوں کی مجموعی تعداد 2670 ہو گئی اور 9 ہزار 600 سے زیادہ زخمی ہیں۔ اسرائیل فلسطینیوں کو بھوکا پیاسا مارنے پر تُل گیا، غزہ میں انسانی بحران شدید ہو گیا، جہاں پانی، غذا اور ادویات کی شدید قلت ہے۔ یو این ایجنسی نے ہنگامی امداد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ کا گلا گھونٹا جا رہا ہے، لگتا ہے کہ دنیا انسانیت کھو چکی ہے۔ ریڈ کریسنٹ کا کہناہے کہ اسپتال چلانے کے لیے صرف آج کا ایندھن باقی رہ گیا ہے، غزہ میں روز درجنوں میتیں اور زخمی دیکھنے والا ڈاکٹر اپنے بچے کی میت نہ دیکھ سکا۔

مصر میں فلسطینی سفیر دیاب اللوح نے انکشاف کیا کہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 30 ہزار سے زائد مکانات تباہ ہوگئےہیں۔ 12 لاکھ سے زیادہ شہری بے گھر ہیں اور 14 سے زیادہ ہسپتال ملیامیٹ کر دیے گئے ہیں۔

قاہرہ میں اسرائیلی حملوں میں پیش رفت سے آگاہ کرنے کے لیے منعقد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیاب اللوح نے کہا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال بہت سنگین ہے ۔ ہمارے پاس مرنے والوں کی لاشوں کو دفنانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے اسرائیل کو غزہ میں زمینی مداخلت اور مزید قتل و غارت گری مچانے سے گریز کرنے کے حوالے سے بھی خبردار کیا۔

فلسطینی سفیر نے غزہ کی پٹی کو خوراک اور طبی سامان کی فراہمی اور امداد کے داخلے کو یقینی بنانے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر راہداریوں کو فوری اور فوری کھولنے کا مطالبہ کیا۔واضح رہے جنگ کے 9 روز میں 2500 سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزین (انروا) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی میں 20 لاکھ سے زیادہ شہریوں کو پانی ختم ہونے کے خطرے کا سامنا ہے۔ یہ صورتحال زندگیوں کے لیے خطرہ بن گئی ہے۔