ایک نیوز: انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف تھانہ کھنہ میں دو اور ایک تھانہ بارہ کہو میں درج مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں کی سماعت پر عمران خان کے وکیل کو کہا کہ سلمان صفدر آ پ کو ہر وہ ریلیف ملے گا جو آپ کا حق ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے چئیرمین پی ٹی آئی کی تھانہ کھنہ میں دو اور تھانہ بارہ کہو میں درج مقدمات میں ضمانت کے معاملے پر سماعت کی۔ دوران سماعت بیرسٹر سلمان صفدر نےچیئرمین پی ٹی آئی کی پروڈکش آرڈر جاری کرنے کی استدعا کرتے ہوئے دلائل دیے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ضمانت کی درخواستیں بحال کی ہیں اس کیس میں ملزم کی پروڈکشن لازمی ہیں۔
چیئر مین پی ٹی آئی کے وکیل نے جج سے کہا کہ آپ یہ بات نہ سوچیں کہ آپ کے پاس آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کا اختیار بھی ہے جب ضمانت دائر ہو جاتی ہے تو میرٹ پر طے ہوتی ہے۔
سماعت کے دوران پراسکیوٹر راجا نوید نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چئیرمین پی ٹی آئی کو سکیورٹی خدشات ہیں۔
عدالت نے پراسکیوٹر سے استفسار کیا کہ کیسسز کا ریکارڈ کہاں ہے پراسکیوٹر نے بتایا کہ آج ریکارڈ نہیں ہے ریکارڈ پیش کریں گے۔
وکیل سلمان صفدر بولے کہ آج ہماری سیکیورٹی خدشات والی بات پراسکیوشن خود دہرا رہی ہے ۔
جج نے ریمارکس دیے کہ اگر چیئرمین پی ٹی آئی عمران کان کی موجودگی کا مسئلہ ہے تو کل جہاں ہم نے جانا ہے وہیں درخواست ضمانت بھی سن لیں گے۔
سلمان صفدر نے کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ جج ملزم کے سامنے پیش ہونے جا رہا ہو۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوا لحسنات نے ریمارکس دیئے کہ آپ کو ہر ریلیف ملے گا جو آپ کا حق ہو گا سلمان بھائی آپ بہت بڑے چیمبر سے ہیں بغیر کسی تفریق کے کیس چلے گا۔
بعد ازاں انسداد دہشت گردی عدالت نے تینوں مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 24اکتوبر تک ملتوی کر دی۔