ایک نیوز :پی ٹی آئی قانونی ٹیم کے رکن شیر افضل مروت نے کہا کہ گزشتہ روز میری چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں عمران خان نے کہا کہ پارلیمان میں انکو لوگوں کو پہنچنا چاہیے جو نظریاتی ہوں۔
تفصیلات کےمطابق اپنی پریس کانفرنس میں عمران خان کے وکیل شیرافضل مروت نے کہا کہ بے اے پی کے حوالے سے مسلم لیگ ن کا بیانیہ ریکارڈ کا حصہ ہے،نواز شریف کا بلوچستان دورہ اسٹبلشمنٹ کو پیغام تھا کہ مسلم لیگ ن سب کو ساتھ لے کر چلے گی،پاکستان پیپلز پارٹی اور پی ن لیگ کے درمیان رسہ کشی صرف حصے دار بننے کے لیے ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ الیکشن سے قبل فصلی بٹیرے مفادات کو دیکھتے ہوئے اپنی اڑان بھرتے ہیں،بی اے پی دوہزار اٹھارہ میں بنی ،بے اے پی کے ن میں شامل ہو جانے سے دونوں پارٹیاں نیوٹرل نہیں رہ سکتی،آئین کے مطابق کئیر ٹیکر وزیر اعظم نیوٹرل رہے گا۔
ان کا کہناتھا کہ نگران وزیراعظم اور نگران وزیر داخلہ کے ہوتے ہوئے فئیر الیکشن کروانا ناممکن ہے،عدالتوں کے فیصلے نہیں مانے جاتے،تشدد ظلم جبر پارٹی کی اعلی قیادت کے بعد وارڈ اور یونین تک پہنچ گیا،کل ہم نے چار سدہ میں کنونشن کا انعقاد کیا،جب ہمارے لوگ وہاں پہنچے تو وہاں لاک لگ چکا تھا۔ہمیں کنونشن ہجرے میں شفٹ کرنا پڑا ،وہاں بھی پولیس پہنچی اور کرسیاں اٹھا دی ۔قوم آگاہ رہے جو کچھ ہو رہا ہے اس سے فئیر الیکشن ممکن نہیں۔