مارگلہ ڈائیلاگ 23: پاکستان کے مستقبل پر بحث، فہد حسین کی خصوصی شرکت

Nov 16, 2023 | 15:50 PM

ایک نیوز: اسلام آباد میں آئی پی آر آئی کے زیراہتمام مارگلہ ڈائیلاگ کا انعقاد کیا گیا۔ سی ای او ایک نیوز نیوز فہد حسین نے سیشن کو چیئر کیا۔ 

فہد حسین کا کہنا تھا کہ ہمیں پتہ ہونا چاہئے کہ ہم بری جگہ پر ہیں۔ ہمیں پتہ ہونا چاہئے کہ ہمیں کن چیلنجز کا سامنا ہے۔ ہمیں یہ بھی پتہ ہونا چاہئے کہ ان چیلنجز کا کیسے مقابلہ کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلے ستر سالوں میں ہم نے مختلف ماڈل آزمائے ہیں۔ ہم اس بات پر ابھی تک متفق نہیں ہوئے کہ آگے کیسے بڑھنا ہے۔ ہمیں یہ پتہ نہیں کہ ہم نے کیا کردار ادا کرنا ہے۔

ایمبیسڈر آصف درانی کا سیشن سے خطاب:

ایمبیسڈر آصف درانی نے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایران کیساتھ نارمل بزنس نہیں کرسکتے ہیں۔ پاک ایران گیس پائپ لائن اس کی زندہ مثال ہے۔ ہم خطرناک پڑوسیوں میں جی رہے ہیں۔ اس ملک میں بہت وسائل اور صلاحیتیں موجود ہیں۔ تمام حالات کے باوجود ہم ایٹمی قوت رکھنے والے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ پلوامہ میں کیا ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کشمیری عوام کو خود فیصلہ کرنا چاہئے کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔ ٹی ٹی پی والے پاکستانی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں کرپشن کیسز بہت کم ہے۔ دنیا نے افغانستان کی تعریف کی۔ سی پیک منصوبہ پاکستان اور چائنہ کے درمیان اہم سنگ میل ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا سیشن سے خطاب:

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے پڑوسیوں کو تبدیل نہیں کرسکتے۔ چین کے علاوہ ہم پڑوسی ممالک سے کم تجارت کررہے ہیں۔ ہمیں پڑوسی ممالک سے تجارت پر فوکس کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی مسائل کا انڈیا اور پاکستان کو سامنا ہے۔ مسائل کے باوجود انڈیا پاکستان ایک دوسرے سے بات کرنے کو تیار نہیں۔ ہمیں نہیں پتہ کہ ہم نے کیا کرنا ہے۔ غزہ میں کیا ہورہا ہے؟ ساری دنیا خاموش ہے۔ 

انہوں نے بتایا کہ جمہوریت پاکستان کی اہم ضرورت ہے۔ جمہوریت کیلئے  صاف اور شفاف انتخابات کی ضرورت ہے۔ اگر آئین سے کوئی مسئلہ ہے تو بیٹھ کر ٹھیک کرنا چاہئے۔ پاکستان کو حکومت میں ریفارمز لانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں ٹیکنالوجی کے استعمال کی ضرورت ہے۔ ہماری معیشت فیل ہوچکی ہے۔ 

انہوں نے سوال کیا کہ کیا معیشت پہلے ہے یا جمہوریت؟ جواب صاف ہے جمہوریت پہلے ہے۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا مارگلہ ڈائیلاگ سے خطاب: 

سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے مارگلہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو سخت معاشی مسائل کا سامنا ہے۔ کوئی ملک آئی ایم ایف کے پاس جانے سے ترقی نہیں کرسکتا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے وفاق کی بجائے صوبوں کو فنڈ کرنا چاہیے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ٹیکس کے نظام کو بدلنا پڑے گا۔ دکاندار پہ ٹیکس لگایا تو ہر طرف شور تھا۔ صوبوں کو اپنا ریونیو خود جمع کرنا پڑے گا۔ وفاق سب کچھ دیتا ہے لیکن کسی سے سوال نہیں کرسکتا۔

مزیدخبریں